اس موقع پر قلات کے ضلعی ترجمان حافظ محمد قاسم لہڑی،مفتی محمد طیب حیدری ودیگر موجود تھے . انہوں نے کہا کہ ممالک نظام کے تحت چلا کرتے ہیں افراتفری سے ملک نہیں چلا کرتے اگر ہم اپنے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دینگے تو کوئی مشکل نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنے دائرے سے باہر نکل کر مداخلت کرینگے تو مشکلات پیدا ہونگی انہوں نے کہا کہ ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک کی معیشت ہم سے کہیں زیادہ بہتر ہے یہ سب ہمارے لئے سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے صرف افغانستان پر فوکس کیا دنیا کی ڈپلومیسی میں اس وقت یہ فرق تھا آج روس چین بھی طالبان کی فتح کے بعد وہاں دلچسپی لے رہے ہیں دنیا پھر کثیر المحوری نظام کی طرف جارہا ہے . انہوں نے کہا کہ 20 سال تک طالبان نے اپنی سرزمین کا دفاع کیا اور آج جو فتح حاصل ہوئی ہے اس پر امت مسلمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد امریکہ کیساتھ پاکستان نے کمپرومائز کیا اپنے اڈے امریکہ کو دئیے اس وقت اسٹیٹ بھی غیر محفوظ اور قوم بھی غیر محفوظ ہے افغانستان میں جو بھی حکومت بنے وہاں معاشی ترقی ہونی چائیے اور انسانی حقوق کا تحفظ ہونا چائیے انہوں نے کہا کہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل دراصل میڈیا کا گلہ گھونٹنے کی کوشش ہے آزادی صحافت کیلئے میڈیا کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہے ہم دنیا بھر میں آزادی کی تحریکوں کی حمایت کرتے رہے ہیں . . .
قلات(قدرت روزنامہ) پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ جعلی حکمرانوں نے تین سالوں میں پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست بنایا ہے،اس حکومت کو مینڈیٹ حاصل نہیں یہ جعلی ووٹوں کے زریعے پاکستان کے عوام پر مسلط کیا گیا ہے،پاک چین راہداری میں سست روی سے ملک میں ترقی کا پہیہ جام ہوگیا ہے،افغانستان میں 20 سال کی جہدوجہد کے بعد افغان عوام کو فتح حاصل ہوئی ہے میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بل دراصل میڈیا کا گلہ گھونٹنے کی کوشش ہے . ان خیالات کا اظہار پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ رات جامعہ اسلامیہ شاہ ولی اللہ قلات میں مولانا عبدالغفورحیدری کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں