پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے جس میں اسے آئینی، سیاسی، جمہوری، انتظامی، معاشی اور سماجی سطح پر نہایت پیچیدہ مسائل اور بحرانوں کا سامنا ہے . کور کمیٹی کے مطابق پریل 2022 میں رجیم چینج سازش کے غیرجمہوری اور غیرآئینی اقدام نے ریاستی ڈھانچے اور نظمِ حکومت میں فساد و انتشار کو جنم دیا، رجیم چینج سازش نے قومی سلامتی، مِلّی یکجہتی، قومی تعمیر و ترقی، جمہور کے بنیادی حقوق اور ان کی زندگیوں میں ناقابلِ تصوّر ہیجان و اضطراب پیدا کیا . پی ٹی آئی کے مطابق ہر گزرتے دن کے ساتھ اس ہیجان و اضطراب میں شدت آرہی ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں بالترتیب 14 اور 18 جنوری 2023 کی تحلیل کی گئیں، پی ڈی ایم حکومت نے دستور کے آرٹیکل (2)224 کی منشاء کے مطابق 90 روز میں انتخابات کے انعقاد سے گریز کیا . کور کمیٹی پی ٹی آئی کے مطابق دستور کا آرٹیکل (5)48 قومی اسمبلی کی قبل ازوقت تحلیل کی صورت میں صدرِمملکت کو انتخابات کے انعقاد کیلئے 90 روز کی مدّت کے اندر کسی تاریخ کے تعیّن کا پابند بناتا ہے . پی ٹی آئی کے مطابق ’چنانچہ صدرِمملکت اپنا دستوری فریضہ نبھائیں اور آئین کی بالادستی یقینی بناتے ہوئے بلاتاخیر ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں، آئین کی بالادستی صدر کے منصب کا کلیدی تقاضا ہے‘ . کور کمیٹی پی ٹی آئی کے مطابق صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کیا تو آئین کی بے حرمتی اور عوام کے بنیادی آئینی دستوری و جمہوری حقوق کی پامالی کے ذمہ دار ہونگے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے عام انتخابات کی تاریخ کے بلا تاخیر اعلان کا مطالبہ کیا گیا ہے . پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اعلامیہ میں کہا گیا کہ صدر مملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے فوری تعین کےلیے قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی جبکہ آئین کے تحت اختیار و حاکمیّت جمہور کیلئے خاص ہیں جو اسے اپنے منتخب عوامی نمائندوں کے ذریعے انہیں بروئے کار لاتے ہیں .
متعلقہ خبریں