پاکستان اور امریکا ملکر بلوچستان میں روزگار دو طرفہ تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں، ڈونلڈ بلوم کی گوادر میں گفتگو
گوادر (قدرت روزنامہ)امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ امریکہ کے عزم کو جو ایک مستقل اور مضبوط شراکت داری کو اجاگر کرنے کیلئے گوادر کا دورہ کیا . دورے کے دوران ترقی، تجارت اور تجارتی تعلقات کو مہمیز دینے کیلئے مواقع کا جائزہ لیا گیا تاکہ اس دورے کے کامیاب نتائج کو بروئے کار لایا جاسکے جن کا محور پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات ہیں .
امریکہ اور بلوچستان کے درمیان کامیاب تعلق کی طویل تاریخ ہے . گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد امریکہ نے خوراک اور اشد ضروری رقم کے ذریعے چھے لاکھ اکسٹھ ہزارافراد کی اعانت کی اور نوے ہزار بچوں کو بھوک کے خطرے سے نمٹنے کیلئے کھانا فراہم کیا . گزشتہ سال کے دوران امریکی اعانت سے اکتالیس مراکز صحت کی کامیابی سے تجدید کی گئی . تعلیم کے میدان میں امریکی اعانت سے بی یو آئی ٹی ای ایم ایس اور سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں پروگراموں کو فروغ دیا گیا، اس طرح بلوچی اور مختلف دوسری زبانوں کی تدریس اور تعلیمی مواد کو ترقی دے کر آئندہ نسل کے نوجوانوں کو بااختیار بنایا گیا . اپنے دورے کے دوران سفیر ڈونلڈ بلوم نے سیاسی رہنماﺅں، گوادر ایوان ہائے صنعت و تجارت کے نمائندوں اور حکومتی اور نجی شعبے کے مختلف رہنماﺅں سے تعمیری مذاکرات کیے . سیاسی رہنماﺅں کے ساتھ اپنی ملاقات میں سفیر نے معاشی نمو، آفات کے دوران مدد اور تیاری، سیکورٹی اور امریکہ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بلوچستان کی ترقی کیلئے امریکی اعانت کا اعادہ کیا، اور ان اقدامات کا ذکرکیا جن کے ذریعے پاکستان سرمایہ کاری کیلئے اپنے یہاں ماحول کو بہتر بناسکتا ہے . گوادر ایوان ہائے صنعت و تجارت کے ارکان سے اپنی ملاقات میں سفیر ڈونلڈ بلوم نے ان عوامل پر توجہ مرکوز کی جن کے ذریعے خطے میں کاروبار، نقل و حمل، سیاحت، ماہی گیری اور سمندرسے متعلقہ معاشی شعبوں میں امریکی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکتا ہے . اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح پاکستانی کی قیادت میں تمام گروہوں کی شمولیت سے کاروباری تعلقات کو فروغ دے کر بلوچستان بھر میں روزگار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور کس طرح کاروباری تعلقات کو وسعت دے کر بلوچستان میں تکنیکی مہارتوں میں اضافہ اور دوطرفہ تجارت کوفروغ دیا جاسکتا ہے . حکومتی اور کاروباری رہنماﺅں سے اپنی ملاقاتوں میں سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاک امریکہ سبز اتحاد فریم ورک پر بھی بات کی . انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر ماحول، توانائی، پانی اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے . ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ ہم خاص طور پر بلوچستان سمیت پاکستان کو ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کی استعداد بڑھانے، متبادل توانائی کیلئے کوششوں اور سب کیلئے معاشی ترقی کو فروغ دینے میں اعانت فراہم کررہے ہیں . سبز اتحاد کے تحت بارہ ہزار کسانوں کو امریکی اعانت فراہم کی گئی، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق بلوچستان سے ہے، دوہزار ہیکٹرز پر بہتر ٹیکنالوجی اور انتظامی طریقوں کو بروئے کار لاکر پیداور میں اضافہ اور برداشت اور بعد از برداشت نقصانات میں کمی لائی گئی . سفیر نے گوادر بندرگاہ کا دورہ بھی کیا اور پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین پسند خان بلیدی سے ملاقات میں بندرگاہ کی آپریشنز اور ترقیاتی منصوبوں، گوادر کے علاقائی تجارتی مرکز بننے کی استعداد، اور اسے پاکستانی برآمدات کی سب سے بڑی منڈی یعنی امریکہ سے منسلک کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی . پاکستان نیوی کی مغربی کمانڈ سے ملاقاتوں میں سفیر ڈونلڈ بلوم نے علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا اور آنے والے برسوں میں شراکت داری جاری رکھنے پر زور دیا .
. .