ڈاکٹر عبدلمالک نے میر حاصل خان بزنجو کے نام سے بس ٹرمینل کا افتتاح کردیا

گوادر (قدرت روزنامہ) میر حاصل خان بزنجو کے نام سے بس ٹرمینل کا افتتاح ہوگیا . میر حاصل خان بزنجو انٹر سٹی بس ٹرمینل گوادر کا افتتاح سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نقاب کشائی کرکے کیا .

اس موقع پر ایک پر وقار تقریب منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ سب سے پہلے میں اقبال شاہ زئی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمت کرکے یہ شاندار بس ٹرمینل بنایا اور پھر ٹرمینل کو میر حاصل خان بزنجو کے نام سے منسوب کیا ہے میر حاصل خان بزنجو کا قومی سیاست میں اہم کردار رہا ہے ٹرمینل کا نام ان کے نام سے منسوب ہونا اچھی سوچ کی عکاسی کرتی ہے . انہوں نے کہا کہ یہ کام حکومت کا ہے مگر ٹرانسپورٹ برادری نے اپنی مدد آپ کے تحت بس ٹرمینل کے کام کو پورا کیا اب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بس ٹرمینل کو سہولیات فراہم کرے . انہوں نے کہا کہ بلوچ کے لئے لازمی ہے کہ وہ کاروبار میں حصہ لے جب بلوچ معاشی طورپر پر مستحکم ہوگا تو بے روزگاری کے اثرات زائل ہوسکتے ہیں . انہوں نے کہا کہ پہلے زمانہ میں کراچی یا کوئٹہ کا سفر کئی دنوں تک محیط ہواکرتا تھا لیکن اب یہاں ایڈوانس ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کی گئی ہے جس سے طویل سفر کا دورانیہ گھنٹوں کا ہوگیا ہے . انہوں نے کہا کہ بس مالکان اوور اسپیڈ سے گریز کریں بسیں لمیٹ کے مطابق چلائیں، مسافروں سے اچھا برتاﺅ کریں اور ان کو زیادہ سے زیادہ سفری سہولیات فراہم کریں . انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا محور بلوچ کی خوشحالی ہے بارڈر پر سرحدی تجارت بلوچوں کے روزگار کا اہم جز بن چکا ہے مگر اسے بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے عوام دشمن اقدامات کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی . تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حق دوتحریک کے سربراہ مولانا ھدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ بس ٹرمینل کا قیام ترقی کے سفر کی غمازی کرتے ہیں اقبال شاہ زئی اور ان کی ٹیم کی کاوشیں قابل قدر ہیں . انہوں نے کہا کہ بس ٹرمینل کی دو فیصد آمدنی قابل قبول نہیں ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گوادر پورٹ، سنگار اور نیوٹاون ھاوسنگ اسکیم پروجیکٹ کی آمدنی گوادر پر خرچ نہیں کی جاتی گوادر میں موجود منفعت بخش ادارے صحت اور تعلیم پر پیسے خرچ کریں تاکہ مقامی آبادی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے . انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا صرف کرپٹ سیاستدانوں کے بچوں کا حق نہیں بلکہ ماہی گیروں کے بچوں کا بھی حق ہے . انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹر مسافروں کے ساتھ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں جب بھی ٹرانسپورٹرز کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی زیادتیوں کا سامنا ہوگا ہم ان کے شانہ بشانہ ہونگے . تقریب سے خطاب کرتے پوئے بی این پی مینگل کے رہنماءمیر غفور بزنجو نے کہا کہ مجھے آج یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ گوادر میں بس ٹرمینل کو ہمارے سیاسی استاد میر حاصل خان بزنجو کے نام سے منسوب کیا گیا ہے میں اقبال شاہ زئی کے وڑن کو داد دیتاہوں کہ انہوں نے یہ شاندار ٹرمینل قائم کیا ہے اس طرح کی بس ٹرمینل کسی اور جگہ پر شاید ہی موجود ہو . انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتیں ایک ہی طرز پر سیاست کررہی ہیں لیکن ان کا پلیٹ فارم الگ الگ ہیں تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوکر سیاست کریں اور اپنا سیاسی شعور عوام کی خدمت پر لگائیں تو یہ زیادہ نتیجہ خیز ہوسکتی ہے . تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف ٹرانسپورٹ اقبال شاہ زئی نے کہا کہ بس ٹرمینل کی تعمیر کا یہ خواب سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے تعاون سے شرمندہ تعبیر ہواہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے وزارت اعلی کے دور میں 10 ایکڑ اراضی الاٹ کروائی لیکن صوبائی حکومت کے پاس فنڈ کی کمی تھی اور حکومتی سطح پر بس ٹرمینل کی تعمیر ممکن نہیں ہورہی تھی اس لئے ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت بس ٹرمینل کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا اور ہم سرخرو ہوئے . انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے 2018 میں تربت میں بس ٹرمینل تعمیر کیا ہے تربت یونیورسٹی کے بسوں کے لئے 15 لاکھ روپے دیئے . انہوں نے کہا کہ گوادر بس ٹرمینل کی آمدنی کا 98 فیصد حصہ مقامی طالب علموں کی تعلیم پر اور 2 فیصد حصہ بلدیہ گوادر کے لئے مختص ہوگا . انہوں نے کہا کہ ہم کراچی روٹ پر جدید سے جدید بسیں چلا رہے ہیں ہمارا مشن مسافروں کو بہتر سے بہتر سفری سہولیات مہیا کرنا ہے . اورماڑہ میں طعام کے لئے بہترین ہوٹل قائم کررہے ہیں جہاں مسافروں کو معیاری کھانا میسر آئے گا . انہوں نے کہا کہ ہم ہر کسی کی تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہیں یہ تنقید ہماری سروس کو بہتر بنانے میں معاون ہوگی . تقریب سے ماسٹر یوٹنگ پاک چائنا کے ایم ڈی سہیل معراج اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماءواجہ ابوالحسن نے بھی خطاب کیا . تقریب کے نظامت کے فرائض نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکریٹری محمد حیاتان نے اداکئے . تقریب میں ٹرانسپورٹرز، سرکاری افسران، اہم شخصیات اور سیاسی رہنماو¿ں کی بڑی تعداد شریک تھی .

. .

متعلقہ خبریں