کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اتوار کے روز اچانک دورے پر بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کیئر پہنچے جہاں انہوں نے بچوں کے علاج معالجے اور دستیاب طبی سہولیات کا جائزہ لیا . اس موقع پر سیکرٹری صحت اسفندیار کاکڑ اور چیف ایگزیکٹو افسر حبیب اللہ بابر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو انسٹیٹیوٹ سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ اسپتال کے لئے نئی سی ٹی اسکین مشین خرید لی گئی ہے جبکہ پورے اسپتال کو سولررائزڈ کردیا گیا ہے جس سے بجلی کے تعطل اور لوڈ شیڈنگ کے علاو¿ہ بل کی مد میں خرچ ہونے والے اخراجات اسپتال کی طبی سروسز کی بہتری پر خرچ ہوں گے جبکہ ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے نیا بلاک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور دس اکتوبر تک اس کا کام مکمل کرلیا جائے گا نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے ہدایت کی کہ اسپتال میں سی ٹی اسکین مشین کی فوری طور پر تنصیب کی جائے تاکہ بیمار بچوں کی سی ٹی اسکین مقامی سطح پر ہوسکے اور اس سلسلے میں مریضوں کو بھاری اخراجات کرکے کہیں باہر نہ جانا پڑے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے برقی نظام کو سولررائزڈ کرنے اور زیر تعمیر نئے بلاک کے کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس ادارے کو بلوچستان میں امراض اطفال کا مثالی مرکز بنانے کے لئے طبی خدمات کا دائرہ وسیع کیا جائے اور سرکاری سطح پر عوام کو علاج معالجے کی ایسی معیاری طبی سہولیات فراہم کی جائیں کہ انہیں کوئٹہ سے باہر جانے کی ضرورت پیش نہ آئے .
. .