تعلیمی ادارے ہفتے میں 3دن ایس اوپیزکے تحت کھولنے کی اجازت،ماسک لازمی(نیانوٹیفکیشن جاری)

گلگت(قدرت روزنامہ)ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال کے تناظرمیں این سی اوسی کی ہدایات کی روشنی میں محکمہ داخلہ گلگت بلتستان نے سیکریٹری داخلہ چوہدری محمدعلی رندھاواکی منظوری سے ایس اوپیزکانیانوٹیفیکیشن جاری کردیاہے . جسکے تحت مارکیٹس اورکاروباری سرگرمیاں جیسے پٹرول پمپس ،فارمیسیز،طبی سہولیات،آپٹیکل اینڈہئیرنگ ایڈسینٹرز،کلینکس ،ویکسینیشن سینٹرز،دودھ،دہی کی دوکانیںاورتندوررات دس بجے تک ​​​​​​​ ایس اوپیزکے تحت جاری رہ سکیں گی .

ہفتے میں ایک دن کاروبارکی بندش ہوگی . گیارہ بجکر59 منٹ تک انڈوراورآوٹ ڈورڈائیننگ کی اجازت ہوگی اورانڈورڈائیننگ پچاس فیصدویکسین شدہ افرادکوبیٹھ کرکرنے کی اجازت ہوگی . پارسل کھانے کی سہولت ہفتے کے تمام دنوں میں24گھنٹے دینے کی اجازت ہوگی . گھروں میں شادی بیاہ کی اجازت ،ویکسین شدہ 200افرادتک شمولیت کی اجازت ہوگی . باہرشادی میں 400مہمانوں کی شرکت سخت کووڈایس اوپیزکے تحت ہوگی . کسی بھی اندرون خانہ محفل یااجتماع میں زیادہ سے زیادہ 200جبکہ کھلے مقامات پر400ویکسین شدہ افراد کوسخت ایس اوپیزکے تحت جمع ہونے کی اجازت ہوگی . دفاتر میں کام معمول کے مطابق 100فیصد حاضری کے تحت ہوگا . قریبی کھیلوں پرجیسے کراٹے ،باکسنگ،مارشل آرٹس،رگبی ،کبڈی اورریسلنگ پربدستورپابندی جاری رہے گی . پبلک ٹرانسپورٹ میں سماجی فاصلوں کاخیال رکھتے ہوئے 50فیصد سواریاں بٹھانے کی اجازت ہوگی . پارکس میں آدھی تعداد میں لوگوں کوشریک ہونے کی اجازت ہوگی اورپبلک پارکس سخت کووڈ پروٹوکولزکے تحت کھلے ہونگے . ممکنہ خطرات کے حساب سے لاک ڈاون کرنے کاسلسلہ جاری رہے گا . ماسک کااستعمال لازمی ہوگااورنہ پہننے والے افراد سے گلگت بلتستان ماڈل پر100روپے کاجرمانہ وصول کرکے تین عددماسک دے دئے جائینگے . ویکسین شدہ افرادکی محدودسیاحت جاری رکھے گی اوریقینی بنائی جائیگی . 16ستمبر سے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے ہفتے میں تین دنوں کیلئے پچاس فیصد حاضری کے تحت کھولنے کی اجازت ہوگی . مرض کے پھیلاوکی نگرانی کیلئے این سی اوسی میں کریٹیکل ہیلتھ کئیر روزانہ کی بنیادپرمرض کاپھیلاوروکنے کیلئے فیصلہ کرے گا . سیکریٹری داخلہ گلگت بلتستان چوہدری محمدعلی رندھاوانے تینوں ڈویژنل کمشنرزاورتمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرزکوہدایات جاری کیں ہیں کہ نوٹیفکیشن پرعملدرآمدکویقینی بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں . . .

متعلقہ خبریں