لاہورمیں بیٹی سے دوستی پر اعتراض، لڑکے نے لڑکی کی ماں کو جان سے مار دیا

لاہور (قدرت روزنامہ) لاہور کے علاقہ شاد باغ میں نوجوان نے 50 سالہ خاتون کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا . واقعہ سے متعلق پولیس نے بتایا کہ 50 سالہ نسیم بی بی شادباغ میں اپنی بیٹی ثناء سے ملنے آئی تو وہاں اس کے دوست حیدر کو دیکھ کر مشتعل ہوگئی .

جس کے بعد ماں بیٹی میں تلخ کلامی ہوئی تو ملزم حیدر نے نسیم بی بی پر گولی چلا دی جس کے نتیجے میں نسیم بی بی شدید زخمی ہو گئی . شدید زخمی حالت میں نسیم بی بی کو اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئی . پولیس نے کہا کہ واقعہ کے بعد ثنا اور ملزم حیدر فرار ہوگئے . ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں . پولیس نے مزید کہا کہ واقعہ کے پیچھے کی کہانی معلوم کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی کہ آیا 50 سالہ نسیم بی بی اپنی بیٹی ثنا کے دوست حیدر کو دیکھ کر اتنی آگ بگولہ کیوں ہوئی اور اس قدر تلخ کلامی کیوں ہوئی کہ حیدر نے فائرنگ کر کے ثنا کی والدہ کو ہی موت کے گھٹ اُتار دیا . واضح رہے کہ پاکستان میں تاحال کسی کو پسند کرنا یا پھر پسند کی شادی معاشرے میں پوری طرح سے قابل قبول نہیں ہے . آئے روز پسند کی شادیاں کرنے والی لڑکیاں سسرالیوں کے تلخ رویوں اور ان کی مار پیٹ کی بھینٹ چڑھ جاتی ہیں اور کہیں تو اپنے ہی گھر والے جان کے دشمن بن جاتے ہیں . ماضی میں ایسے کئی واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں جہاں پسند کی شادیاں کرنا بڑے بڑے جرائم کی وجہ قرار پائی ہیں . پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل بھی ایک عام سی بات ہے، لڑکے کو پسند کرنے یا پسند کی شادی کرنے پر اکثر لڑکیوں کو غیرت کے نام پر موت کے گھاٹ اُتار دیا جاتا ہے . گذشتہ ماہ پسند کی شادی کرنے والی 26 سالہ لڑکی کو اس کے اپنے ہی بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا . 26 سالہ کومل نے 7 ماہ پہلے چچا کے داماد سے پسند کی شادی کی تھی، والدین سے ملنے میکے آئی تو چھوٹے بھائی علی حیدر نے اسے گلہ دبا کر مار دیا تھا . . .

متعلقہ خبریں