22 گھنٹے بجلی کی بندش کیخلاف زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان 11 اکتوبر کو کی احتجاجی ریلی نکالے گی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے زیراہتمام زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم فراہمی و 22 گھنٹے کی فورس لوڈ شیڈنگ، زرعی ٹیکس کی بحالی، کیسکو کے ناروا سلوک، بلوں کے نام پر گرفتاریوں کے خلاف و مطالبات کے حق میں آج بروز بدھ 11اکتوبر کو کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا،زمیندارایوب اسٹیڈیم میں صبح 11بجے تک اکھٹے ہوںگے جس کے بعد ریلی کی شکل میں کوئٹہ پریس کلب تک آئیںگے ،بلوچستان کی سیاسی ،مذہبی ،قوم پرست جماعتوں ،سول سوسائٹی ،ٹرانسپورٹرز، تاجر برادری ،وکلائ سمیت دیگر سے اپیل ہے کہ وہ مظاہرے میں شرکت کرے۔ان خیالات کااظہارزمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر احمد شاہوانی ،حاجی ولی محمد رئیسانی،حاجی عبد الجبار کاکڑ، سید عبد القہار آغا، حاجی شیر علی مشوانی، کاظم خان اچکزئی، حاجی عزیز سرپرہ، حاجی محمد افضل بنگلزئی، ملک منظور نوشیروانی، حاجی عبید اللہ پانیزئی، حاجی روز الدین کاکڑ، خالق داد، عبد اللہ جان میر زئی، سید جبار آغا، ملک عبد المجید مشوانی، سید صدیق اللہ آغا،حاجی شوکت، حاجی محمد اقبال،ٹکری پار الدین،حاجی عبدالعزیز شاہوانی ،حاجی حیات کھڈ کوچہ، عزیز مغل قلات، منیر شاہوانی، محمدیعقوب رئیسانی سوراب،عید محمد کرد خضدار،مبارک علی بادینی، حاجی نبی بخش کرد، محمد اکبر، حاجی عبدالحلیم، حاجی سید خان مستونگ، سید نصیر الدین، سردار محمد نواز مشوانی، حاجی سیف اللہ، ملک محمد حسین کاکڑ، ودیگر نے اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ کیسکو بلوچستان کی زمیندار کش پالیسی حیران کن عمل ہے جو کسی صورت زمینداروں کو قابل قبول نہیں اس ظلم و زیادتی کے خلاف آخری حد تک جدوجہد کرکے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے 2015 کے معاہدے کے باوجود کیسکو حکام عمل درآمد میں ناکام ہیں جس کی وجہ کیسکو کے پاس زرعی فیڈرز کو 8 گھنٹے بجلی فراہمی کا سکت نہیں تھا۔ زمیندار صوبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن افسوس کہ انہی زمینداروں کو مختلف القابات سے نوازا جا رہا ہے سبسڈی کی مد میں وفاق و صوبہ مقروض لیکن بجلی بند کرکے زمینداروں کو تنگ کیا جاتا ہے۔زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے 8نکاتی مطالبات کیسکو حکام اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کو پیش کی گئی لیکن بجلی اب تک بحال نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے زمینداروں کو لاکھوں روپے کانقصان ہورہاہے،انہوں نے کہاکہ فروٹس اور سبزی سے متعلق مارکیت فیس کے نام پر نیا شیڈول قطعا قبول نہیں ہے ایک طرف کیسکو کے نام نہاد دعوے تو دوسری طرف نئے ٹیکسز زمیندار نان شبینہ کے محتاج بن جائیںگے ،زمیندار اس وقت شدید مشکل دور سے گزر رہے ہیں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہا ہے یوریا کھادوں ڈیزل و تیل سمیت زمینداری میں استعمال ہونے والی ہر شے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ منتخب حکومت موجود نہیں جبکہ نگران حکومت کا کام انتخابات کرانا ہے بدقسمتی سے بلوچستان ایسا صوبہ ہے کہ یہاں کے لوگوں کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑے ہیں، زمیندار ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی سیاسی مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے قائدین سے صلاح و مشورہ کریں گے، زمیندار ایکشن کمیٹی اپنے طور پر ہر ممکن جدوجہد کررہی ہے۔