مغل بادشاہ کی طرح عمران خان کی رہائی کا حکم نہیں دے سکتا، نگراں وزیراعظم


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قید یا رہائی کے حوالے سے میں مغل بادشاہ کی طرح کوئی فرمان جاری نہیں کر سکتا۔
ویب چینل ’’وی نیوز‘‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں نگراں وزیراعظم سے سوال کیا گیا کہ سب سیاسی جماعتوں کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ موجود ہے تو انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر جمہوریت ہے جہاں آئینی انصرام موجود ہے اور یہاں عدالتی طریقہ کار کی ایک اپنی اہمیت ہے اس پر ماضی میں بھی لوگ سوالات اٹھاتے رہے ہیں اور آج بھی اٹھا رہے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان سمیت کسی بھی سیاسی شخصیت کے بارے میں جو بھی کوئی فیصلہ ہوگا وہ عدالتی پراسیس کے نتیجے میں ہوگا۔ اگر عدالتی عمل کے نتیجے میں عمران خان کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ملتی ہے تو وہ حصہ لیں گے لیکن اگر نہیں تو میں کیسے اس پابندی کو ختم کر سکتا ہوں۔
عام انتخابات سے متعلق
عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق نگراں وزیراعظم نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن سے جتنی ملاقاتیں ہوئی ہیں ان کے مطابق انتخابات کی تیاریاں مکمل ہیں اور انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے لیکن انتخابات میں سیکیورٹی کے حوالے سے ہمارے خدشات ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہم جنوری میں انتخابات کے حوالے سے اپنے انتظامات کافی حد تک مکمل کر چکے ہیں جن میں حلقہ بندیوں سمیت دیگر معاملات پر کافی پیش رفت ہو چکی ہے۔ الیکشن کمیشن کو درکار فنڈز پر بھی غور و خوض کیا جا چکا ہے اور وزارت خزانہ سے اس پر بات چیت چل رہی ہے۔ کوئی شبہ نہیں کہ جس تاریخ کا بھی اعلان کیا جائے گا اس پر انتخابات ہو جائیں گے۔
مریم نواز سے ملاقات سے متعلق
مسلم لیگ نواز کے لیے کوئی نرم گوشہ رکھنے سے متعلق سوال پر نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’’میں مسلم لیگ نواز کے لیے نرم گوشہ رکھنے کے تاثر کو مکمل طور پر رد کرتا ہوں۔ نگراں وزیر اعظم بننے سے قبل مریم نواز سے میری ملاقات ہوئی تھی اور میں اس معاملے میں غلط بیانی نہیں کروں گا۔
نگراں وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ عہدہ سنبھالنے سے پہلے میری بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری اور 9 مئی واقعات سے قبل عمران خان سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کوئی بیوروکریٹ نہیں بلکہ ایک رکن پارلیمنٹ تھا اور وہاں سے مستعفی ہو کر میں نے یہ منصب سنبھالا ہے اور کون سی سیاسی جماعت یا کون سے لوگ ہوں گے جو مجھ سے ملاقاتیں نہیں کرتے ہوں گے لہٰذا کسی ایک ملاقات کو ایک جماعت سے جوڑ دینا انصاف پر مبنی نہیں۔
نواز شریف کی واپسی سے متعلق
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ ایک نگراں حکومت اس طرح کی کسی ڈیل کا کیا حصہ ہوگی اور کیوں ہوگی۔انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف جب ایک عدالتی فیصلے کے تحت ملک سے باہر گئے تو اس وقت عمران خان کی حکومت تھی، اس وقت نہ تو اس نگراں سیٹ اَپ اور نہ ہی پی ڈی ایم جماعتوں کی حکومت تھی۔
نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کو وطن واپسی پر کچھ قانونی سوالات کا سامنا کرنا ہوگا اور ان سوالات کے جوابات بھی قانونی ہیں۔

Recent Posts

نرگس فخری بالی وڈ کے کس اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہیں؟ اداکارہ نے بتادیا

ممبئی(قدرت روزنامہ) بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نرگس فخری نے ان اداکاروں کے نام بتائے…

6 hours ago

شاہد کپور اور وشال بھردواج کی میگا ایکشن فلم میں ٹرپتی ڈھمری بھی شامل

ممبئی(قدرت روزنامہ) بالی وڈ اداکار شاہد کپور نے تصدیق کر دی ہے کہ وہ وشال…

7 hours ago

بلاول اپنے نانا کے بنائے آئین کو دفن کررہے ہیں، شاہ محمود قریشی

لاہور(قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول اپنے…

7 hours ago

‘شاید میں نے خود بھی اپنے ٹیلنٹ سے انصاف نہیں کیا، قومی کرکٹ ٹیم کا وہ پہلا کرکٹر جس نے اپنے ہی خلاف بیان دے دیا

فیصل آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہا ہے کہ شاید…

7 hours ago

سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

کراچی(قدرت روزنامہ)سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر…

8 hours ago

شاہ محمود قریشی نے بھی مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کردیا

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول اپنے…

8 hours ago