غربت زدہ افراد کیلئے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے انہیں روزگار دیا جائے، گورنر بلوچستان

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ اچھی طرز حکمرانی کا قیام دراصل سرکاری اداروں کے احتساب، شفافیت اور ذمہ داری کی پاسداری سے مشروط ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا بڑا المیہ یہ ہے کہ اکثریت میں وہ لوگ ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر معاشرے کی سدھار میں اہم، متحرک اور نتیجہ خیز کردار ادا کر رہے ہیں لیکن محنت کش طبقے کے یہی لوگ تمام مراعات اور سہولیات سے محروم ہیں،گورنر بلوچستان نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس میں توازن لایا جائے اور اختیارات اور مراعات کو مناسب انداز میں تقسیم کیا جائے تاکہ معاشرہ ٹکرا¶ اور ہیجانی کیفیت سے محفوظ رہے . انہوں نے کہا کہ زمین کا سینہ چیر کر پورے معاشرے کو غلہ فراہم کرنے والا غریب کاشتکار آج دو وقت کی روٹی سے محروم ہے، لائیو سٹاک سے وابستہ دور دراز علاقوں کے صحرا¶ں، پہاڑوں اور جنگلوں میں رہنے والے چرواہے پورے معاشرے کی گوشت اور دودھ کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں لیکن خود بنیادی سہولیات سے محروم ہیں .

علاوہ ازیں ہمارا ایک شعبہ تعلیم کا ہے جس سے ہمارے اساتذہ چاہیے سکولوں میں ہوں یا کالجوں میں، دوسروں کے بچوں کو مناسب تعلیم و تربیت فراہم کر کے انھیں باعزت شہری تو بناتے ہیں لیکن خود اپنے بچوں کیلئے روٹی و روزگار حاصل کرنے میں کئی دشواریوں کا شکار ہیں . گورنر بلوچستان نے کہا کہ اسطرح تمام محنت کش طبقہ سے تعلق رکھنے والے مزدور، ماہی گیر، کانکن، چپڑاسی، چوکیدار اور چھوٹے سرکاری ملازم جو پہلے سے معاشی اور مالی اعتبار سے کمزور ہیں، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بےروزگاری اور شدید غربت میں زندگی گزارنا بھی مشکل ہو چکا ہے . ضروری ہے کہ نحیف اور غربت زدہ افراد کیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں، ا±ن کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں اور اختیارات اور دولت کے نظام میں جدید اصلاحات کی جائیں تاکہ معاشرے کے تمام حقیقی خدمتگاروں کو ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا بھرپور موقع ملے .

. .

متعلقہ خبریں