یہ بندہ 15روپے لے کے گھر سے نکلا اور 1600سوکروڑ کا اکیلا مالک بن گیا اس شخص نے ایسا کیا کام شروع کیا جسے آپ بھی کر کے کروڑپتی بن سکتے


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک کہاوت ہے کہ ” ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا” اور یہ بالکل ایک سچی بات ہےایک غریب شخص نے محنت کے بل بوتے پر15روپے سے 16سوکروڑکے بزنس کامالک بن کرمثال قائم کر دی،تنگدستی کے باعث ریلوے اسٹیشن پرسونے والا آج بی ایم ڈبلیو اور مرسٹڈیز جیسی مہنگی گاڑیوں پرسفرکرتا ہے .
جبکہ اسکے بزنس کی شہرت سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں نیسلے،سن فارماو دیگربھی ان کی خدمات لیتی ہیں .

میڈیا رپورٹس کے مطابق غربت انسان کو بے بس تو بنا سکتی ہے لیکن اس کی ہمت اور خود اعتمادی کو ختم نہیں کر سکتی . ایسے ہی ایک بھارتی شخص نے اپنی ہمت اور محنت کے بل بوتے پر صرف 15روپے سے 16سوکروڑ روپے کا کاروبار کر رہا ہے . سودیپ نامی ا یک
غریب شخص جس کے پاس کھانے کے پیسے نہیں تھے ، اور جس کے بڑے بھائی نے بھی پیسے نہ ہونے کی وجہ سے کی تھی ، نے کچھ ہی عرصے میں اپنی محنت کی وجہ سے 15 روپے سے 16سوکروڑ روپے کما لئے . غریبی کے دور میں سودیپ نے اپنے اور اپنے حاندان کے حالات بدلنے کے
لئے کوشش کی اور انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے کم پیسوں میں ایک فیکٹری میں کام کیا ،حالات اتنے خراب تھے کہ ان پیسوں میں کھانے پینے کے اخراجات بمشکل پورے ہوتے تھے اور میں سونے کے لئے ریلوئے اسٹیشن پرجاتا تھا . انہوں نے لکھا کہ میں جس فیکٹری میں کام کرتا تھا اچانک اس کے حالات اتنے خراب ہوئے کہ مالک نے اس فیکٹری کے یونٹ کو بیچنے کا فیصلہ کیا . اور میں نے 16000روپے ادھار پکڑ کر اس فیکٹری کے لیے یونٹ کو خریدا .
اورمیرے خاندان کے مختلف لوگوں نے اس فیکٹری میں کام کیا اور دو سال تک ہمیں اس فیکٹری سے کوئی منافع نہیں ہوا لیکن ہم نے ہمت نہ ہاری اورمیں نے میرے خاندان سمیت اس کام کو جاری رکھا . بعد ازاں میں نے نئی پروڈکٹ کو شامل کیا . اور پھر اس پروڈکٹ کو چھوٹے چھوٹے کارخانوں تک پہنچایا . میرا طریقہ کچھ حد تک کامیاب رہا لیکن مجھے مشکل حالات کا سامنا رہا انہوں نے بتایا کہ میں نے مشکلات حالات میں بھی اپنے کسٹمر کے ساتھ تعاون جاری رکھا اور
اپنے کم منافع کو ایک بڑی کمپنی میں انویسٹ کیا اور پھر وہاں سے منافع کماتے ہوئے میں نے اپنے20یونٹ لگائے . اور آج میں مارکیٹ میں اپنی کمپنی کا نام بنا چکا ہوں . دن رات مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے آج سودیپ ایک امیر شخص بن چکا ہے جس کے پاس 16سوکروڑ روپے کا کاروبار ہے اور چند ایک بڑی کمپنیوں جن میں نیسلے،سن فارما،کپلا وغیرہ اپنی کسی پراڈکٹ کے لئے اس کمپنی سے رجو ع کرتے ہیں . لیکن کروڑوں روپے کا مالک سودیپ آج بھی بی ایم ڈبلیو اور مرسٹڈیز جیسی مہنگی گاڑیاں ہونے کے باوجود روزانہ چند کلو میٹر پیدل چلتا ہے تا کہ اسے اپنی شناخت ہمیشہ یاد رہے .

. .

متعلقہ خبریں