واضح رہے کہ اس سے قبل پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ انہیں اسکریننگ کیلئے نیویارک کے جے ایف کے ایئرپورٹ پر مختصر وقت کے لیے روکا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں امریکہ میں داخلے کی اجازت دے دی گئی . شہریار آفریدی قطر ایئرلائنز کی پرواز کیو آر-0701 کے ذریعے رواں ہفتے دوپہر 3 بج کر 15 منٹ پر نیو یارک پہنچے تھے . ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ شہریار آفریدی پہلی اسکریننگ میں امیگریشن حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے تھے جس پر انہیں دوسری اسکریننگ کے لیے روک دیا گیا تھا . سوشل میڈیا پر چلنے والے افواہوں میں کہا گیا تھا کہ ان سے ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جاتی رہی تاہم نیویارک میں موجود پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے ان کی دستاویزات کی تصدیق کے بعد انہیں امریکہ میں داخلے کی اجازت دے دی گئی . دوسری جانب چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی کو امریکہ میں نیویارک ایئرپورٹ پر روکے جانے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شہریار آفریدی کو پہلی مرتبہ امریکہ جانے کی وجہ سے مختصر وقت کیلئے روکا گیا . اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ شہریار آفریدی کو پہلی مرتبہ امریکہ جانے کی وجہ سے مختصر وقت کیلئے روکا گیا،شہریار آفریدی کو معمول کی چیکنگ کے بعد کلیئر کر دیا گیا،پاکستانی سفارتخانے نے اس حوالے سے کوئی گارنٹی دے کر انہیں کلیئر نہیں کرایا . ترجمان نے کہاک ہسوشل میڈیا پر چلنے والے ان دعووں میں کوئی صداقت نہیں . . .
نیو یارک(قدرت روزنامہ) چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ نیویارک ایئرپورٹ پر تلاشی کی افواہیں جھوٹ ہیں،ایئرپورٹ پر جو وقت لگا وہ معمول کے مطابق ہے، ہر ملک کے قواعد و ضوابط ہوتے ہیں، جھوٹی خبروں سے کچھ نہیں ہونا . نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان دشمن عناصر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، کشمیر کاز کو اجاگر کرنے آیا ہوں، میرے مشن سے دشمن عناصر خائف ہیں،پاکستان دشمن عناصر فیک نیوز پروموٹ کر رہے ہیں .
متعلقہ خبریں