بلوچستان میں جاری سیاسی بحران دن بدن گھمبیر ہو رہا ہے، وزیراعلی بلوچستان کے خلاف اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جانے والی اپوزیشن کی عدم اعتماد کی درخواست کے بعد پارلیمانی جماعتوں کے درمیان جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے . وزیراعلی سے ناراض اراکین کو منانے کے لئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی مذاکرات میں مصروف ہیں تاہم اب تک ساتھیوں کو منانے میں ناکام ہی ہیں، ذرائع کے مطابق رات گئے ہونے والےاجلاس میں جو فارمولا پیش کیا گیا ہے اس کے مطابق وزیراعلی جام کمال کو مزید 15 دن کا وقت دیا جائے اور بی اے پی کے ارکان اپوزیشن کی جانب سے لائی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت نہ کریں . 15 دنوں میں وزیراعلی ازخود مستعفی ہو جائیں گے، اس تجویز کو بی اے پی کے ناراض اراکین اپوزیشن کے سامنے رکھیں گے اور انہیں بھی راضی کرنے کی کوشش کریں گے . دوسری جانب بی اے پی کی جانب سے اپوزیشن سے بھی رات گئے ملاقات کی گئی تاکہ وہ تحریک عدم اعتماد واپس لے لیں تاہم اب تک انھیں بھی منانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے . ذرائع کے مطابق 21 ستمبر کو بلایا گیا اسمبلی اجلاس بھی تکنیکی وجوہات کی بناء پر نہ ہونے کی بھی باز گشت سنائی دے رہی ہے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کئی حکومتی اراکین کی ناراضگی بدستور قائم ہے، وزیراعلی کو مزید وقت دینے کی تجویز بھی زیرغور ہے مگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد پر ڈٹی ہوئی ہے .
وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد کےمعاملے پر حکومتی ناراض اراکین کی ناراضگی بدستور قائم ہے، وزیراعلی کو مزید وقت دینے کی تجویز بھی زیرغور ہے مگر اپوزیشن تحریک عدم اعتماد پر ڈٹی ہوئی ہے .
متعلقہ خبریں