بلوچستان:پانی سے متعلق خواتین کودرپیش مسائل سے متعلق وویمن واٹر نیٹ ورک کااجلاس

کوئٹہ(قدرت روزنامہ )بلوچستان میں پانی سے متعلق خواتین کو درپیش مسائل، دستیابی اور درست آبی مصرف کے لیے غیر سرکاری سطح پر عورت فانڈیشن نے حسار فانڈیشن کے تعاون سے بلوچستان "وویمن واٹر نیٹ ورک” 2019 میں تشکیل دیا گیا تھا . نیٹ ورک میں مختلف سماجی تنظیموں سمیت سابق اراکین اسمبلی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اور افراد کو شامل کیا گیا تھا .

غیر سرکاری تنظیم عورت فانڈیشن کوئٹہ کے زیر انتظام واٹر نیٹ ورک کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں نگران صوبائی مشیر برائے وومن ڈویلپمنٹ اور موسمیاتی تبدیلی وماحولیات شانیہ خان ،سماجی تنظیموں وکلا میڈیا نمائندوں اور مختلف سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی میٹنگ میں عورت فانڈیشن کوئٹہ کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر علاالدین خلجی نے بتایا کہ بلوچستان میں دستیاب آبی وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لیے موثر حکمت عملی کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ بلوچستان پاکستان اور دنیا میں بدلتی موسمیاتی تبدیلیوں کے مضمرات سے نبردآزما ہونے کے لیے بروقت ایسی موثر تیاری کی جاسکے جس سے مستقبل کی مشکلات اور چیلنجز سے نمٹا جاسکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں واٹر پالیسی کی تشکیل میں خواتین کی مشاورت اور فیصلہ سازی کے عمل میں ان کا کردار اہم ہے دنیا بھر میں آبی وسائل سکڑ رہے ہیں اور عالمی طور پر دستیاب آبی وسائل کے محتاط استعمال کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اپنی نوعیت کا قائم ہونے والا یہ پہلا خواتین نیٹ ورک ہے جو بلوچستان کی خواتین میں شعوری آگاہی کے لیے اہم کردار کا حامل ہوگا اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے میٹنگ کے شرکا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کونسل آف ریسرچ اینڈ واٹر ریسرچ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر زی وقار نے کہا کہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان کی خواتین کو پانی کی رسائی میں نہایت مشکلات کا سامنا ہے اندرون بلوچستان میں گھروں تک پانی لانے اور استعمال کرنے کی بنیادی ذمہ داری اکثریت میں خواتین کے پاس ہے تاہم دیہی علاقوں میں پانی کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق محفوظ ذخیرہ کرنے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں موجودہ رائج روایتی طریقہ استعمال ہورہا ہے جو بیکٹیریا کی ترویج کا باعث ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے کے لیے عوام کو فائبر ٹینک کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ پانی کے آلودہ ہونے کے عمل پر قابو پایا جاسکے . اس موقع پر نگران صوبائی مشیر شانیہ خان نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے، آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کرنا ہو گاکرہ ارض موسمیاتی تبدیلی کے خطروں سے دوچار ہے، حکومت یا کوئی محکمہ تنہا اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتا، ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے اسٹریٹجک وژن کی ضرورت ہے . موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پورے معاشرے کو احساس کرنا ہو گا، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے ہمیں بہت سے معاشرتی مسائل کا سامنا ہے، جب تک ہم معاشرے میں تبدیلی نہیں لائیں گے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نہیں نمٹ سکتے . ہمیں پورے کلچر سسٹم کو تبدیل کرنا ہوگا، میڈیا کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے تدارک کے لئے شجرکاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہو گا . اجلاس میں نیٹ ورک کے ٹی او آرز اور اس کا دائرہ کار کو بلوچستان بھر میں وسعت دینے پر اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے نیٹ ورک کے مشاورتی عمل کے سلسلے کو مد نظر رکھتیطہوئے کوارٹرلی میٹنگ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں