افغان کڈوال بچوں کی تعلیمی اداروں سے جبری بیدخلی کا نوٹس لیا جائے،طلبا تنظیمیں


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبے کے پشتون قوم پرست نمائندہ طلبا تنظیموں پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پشتون سٹو ڈنٹس فیڈریشن، نیشنل سٹوڈنٹس مومنٹ کے زیراہتمام ریاست اور ریاستی اداروں کی جانب سے پشتونخوا وطن اور ملک بھر سے افغان کڈوال عوام اور ان کے بچوں کی تعلیمی اداروں سے جبری بےدخلی کے غیر انسانی عمل، ڈیورنڈلائن باالخصوص چمن پر پاسپورٹ کی آڑ میں عوام کی آمدورفت میں بےجا مشکلات کاروبار پر پابندی کے خاتمے اور صوبے میں طلبا کو درپیش تعلیمی مسائل کی حل کیلیے کوئٹہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوئی جس کی صدارت پشتون سٹو ڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری مزمل خان کاکڑ نے کی احتجاج میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزی، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے مرکزی جنرل سیکرٹری مزمل شاہ صوبائی صدر احمد جان خان پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے سینئر معاون سیکرٹری نداسنگر سمیت کثیر تعداد میں طلبا اور طالبات نے شرکت کی مظاہرین نے ریاستی اداروں کی جانب سے پشتون افغان دشمن پالیسیوں کیخلاف شدید نعرے بازی اور اس کی فوری خاتمے کا مطالبہ کیا احتجاجی مظاہرے سے پشتون سٹو ڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری مزمل خان کاکڑ صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ، پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صوبائی ڈپٹی آرگنائزر زوہیب کبزئ، پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی زرمینہ خپلواک، نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے صوبائی جنرل سیکریٹری عثمان خان اور وکیل خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوا وطن کے تعلیمی اداروں سے افغان کڈوال کے بچوں کی جبری بیدخلی اور تعلیم کے حق سے محروم کرنے انہیں اندھیروں میں دھکیلنے کے عمل کو ریاست اور ریاستی اداروں کے پشتون دشمن پالیسیوں کا تسلسل قرار دیتے ہیں اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور اسے ملکی آئین و قانون اور عالمی قوانین کے اصولوں کے سراسر منافی ناروا عمل سمجھتے ہیں مقررین نے مطالبہ کیا کہ اس غیر انسانی اور افغان دشمن عمل کو ترک کر کےجبری بیدخلی کے عمل کو ختم کیا جائے ساتھ ہی اقوام متحدہ کے اداروں یو این ایچ سی آر اور یونیسف سے مطالبہ کیا کہ افغان کڈوال بچوں کی تعلیمی جبری بیدخلی کا نوٹس لیا جائے تاکہ ان کے تعلیمی سلسلے کو متاثر ہونے سے بچایا جائے مقررین نے ڈیورنڈ لائن باالخصوص چمن پر افغان دشمن پالیسی کے تحت پاسپورٹ کی آڑ میں عوام کی آمدورفت تجارت، کاروبار پر پابندی کی پالیسی کی سخت مذمت کرتے ہوئے چمن دھرنے کے شرکا کو مکمل حمایت کا یقین دلایا مقررین نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں سازش کے تحت اسلحہ کلچر اور منشیات کو فروغ دیا جارہا ہے جو قابل گرفت عمل ہے اس کیخاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں مقررین نے تعلیمی اداروں میں طلبا یونین کی جلد ازجلد بحالی کا مطالبہ اور پشتون قوم پرست سیاسی قادین پر بے بنیاد جعلی ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کی اور اسے آزادی اظہار رائے پر پابندی اور بنیادی انسانی حق اور سیاسی جہموری عمل پر قدغن لگانے کے عمل سے تعبیر کیا مقررین نے مطالبہ کیا کہ پشتون قومی تحریک کے جمہوری وطن پال اور ترقی پسند رہنماوں کے خلاف آمرانہ اقدامات اور درج ایف آئی آر کو فوری منسوخ کیا جائے .

.

.

متعلقہ خبریں