بھارت منتقلی سے پہلے پاکستان میں دلیپ کمار کیا کرتے تھے؟ وہ بات جو شایدآپ نہیں جانتے

ممبئی(قدرت روزنامہ) بالی ووڈ اداکار دلیپ کمار(محمد یوسف خان) مرحوم پاکستانیوں اور بھارتیوں کے دلوں میں یکساں طور پر خاص مقام رکھتے تھے . تقسیم ہند سے قبل دلیپ کمارکی پیدائش پشاور شہر میں ہوئی جواب پاکستان کا حصہ ہے .

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دلیپ کمار اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں فلموں میں کام کے ساتھ ساتھ پھل فروشی کا کام بھی کیا کرتے تھے .
نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق ایک بھارتی نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دلیپ کمار فلم انڈسٹری میں آنے سے قبل پھل فروش تھے اور اپنے اداکاری کے کیریئر کے ابتدائی عرصے میں بھی وہ اپنے اس پیشے سے وابستہ رہے .
پشاور میں ان کی فیملی کو ان کے شوبز انڈسٹری میں کام کی خبر نہ تھی . انہوں نے یہ بات اپنے گھر والوں سے مخفی رکھی . ان کے والدین کو ان کے اداکار بننے کا علم اس وقت ہوا جب دلیپ کمار کی چوتھی فلم جگنو ریلیز ہوئی . ان کا پیدائشی نام محمد یوسف خان تھا .
محمد یوسف خان پھل فروش ہوتے ہوئے اداکارہ دیویکا رانی کی نظروں میں آئے، جو انہیں شوبز انڈسٹری میں لے آئیں . ان کی پہلی فلم جوار بھاٹا 1944ءمیں ریلیز ہوئی . فلم انڈسٹری میں انہوں نے عرف عام دلیپ کمار سے شہرت پائی . ان کی فلم جگنو ریلیز ہوئی جو ان کے والد لالا غلام سرور خان نے بھی دیکھ لی اور انہیں اپنے بیٹے کے اداکار بن جانے کا علم ہو گیا .
لالا غلام سرور خان اپنے بیٹے سے سخت ناراض ہو گئے اور بول چال بند کر لی . بعد ازاں محمد یوسف خان نے ساتھی اداکار اور اپنے قریبی دوست راج کپور اپنے باپ کو منانے کے لیے مدد طلب کی . راج کپور نے اپنے باپ پرتھوی راج کپور کو بیچ میں ڈالا، جنہوں نے محمد یوسف خان اور ان کے والد کے درمیان مصالحت کرائی .
پہلے دو سال ایک ہی گھر میں رہتے ہوئے لالا سرور خان نے اپنے بیٹے کی کوئی فلم نہیں دیکھی اور وہ ایک گھر میں رہتے ہوئے اپن بیٹے سے لاتعلق رہے . تاہم راج کپور اور پرتھوی راج کپور کے مصالحت کرانے کے بعد باپ بیٹے کا تعلق دوبارہ بحال ہو گیا اور وہ ان کا کام دیکھنے لگے . لالا سرور خان اپنے بیٹے سے اس لیے ناراض تھے کہ وہ انہیں سرکاری ملازمت دلوانا چاہتے تھے .

. .

متعلقہ خبریں