دراصل گاڑی روکی کیوں گئی تھی؟ کرکٹرصہیب مقصود کے رشوت کے الزام پر پکڑے گئے پولیس اہلکاروں کا موقف بھی آگیا

بینظیر آباد (قدرت روزنامہ) پاکستانی کرکٹر صہیب مقصود نے سندھ پولیس کے اہلکاروں پر ڈرا دھمکا کر رشوت لینے کا الزام عائد کیا تھا جس پر متعلقہ پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا تھا ، اب ان اہلکاروں کا موقف بھی سامنے آگیا .

پولیس موبائل کے ڈرائیور نے بتایاکہ ہم ہائی وے پر موجود تھے کہ ایک سرخ کار آئی جو کبھی لائٹس بند کررہا تھا اور کبھی چلارہا تھا، کبھی پارکنگ لائٹس آن ہورہی تھیں، اس کو ٹارچ دے کر روکا کہ کیوں ایسی حرکات ہورہی ہیں، پھر یہ گاڑی رانگ سائیڈ پر بھی چل رہی تھی ، رات تقریباً ایک بجے کا وقت تھا .

ان کا کہنا تھاکہ ٹارچ کے اشارے سے گاڑی کو رکوا لیا گیا اور گاڑی رکی تو پتہ چلا کہ شیشے کالے ہیں اور نمبر پلیٹ بھی غیر نمونہ ہے حالانکہ کالے شیشے اور فینسی نمبر پلیٹس لگانا ممنوع ہے ، ایسی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کے واضح احکاما ت ہیں . حوالات میں موجود اہلکار کاکہناتھاکہ گاڑی رکنے کے بعد اس میں سوار شخص شیشے نیچے نہیں کررہا تھا، کچھ دیر کی تگ و دو کے بعد شیشے نیچے ہوئے اور اپنے بارے کچھ بتانے کی بجائے کہا کہ ’تم سندھ پولیس والے بہت کرپٹ ہو، میں آپ سے بات نہیں کرتا،کل جو میں آپ سے بات کروں گا وہ دنیا دیکھے گی‘ .

ایک سوال کے جواب میں اہلکار نے بتایا کہ شیشہ کھولنے کیلئے اتنی بدتمیزی کی ، تعارف کیا کروانا تھا یا پیسے کیا دے سکتا تھا؟آٹھ ہزار کی بات کررہا ہے وہ تو اپنی گاڑی کا شیشہ نیچے کرنےکو بھی تیار نہیں تھا . اہلکاروں کاکہناتھاکہ شفاف انکوائری کی جائے، ہم نے کوئی پیسے نہیں لیے ، اپنی ڈیوٹی کی ہے لیکن پیسے نہ لینے کا یہ صلہ مل رہا ہے .

. .

متعلقہ خبریں