تربت (قدرت روزنامہ) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے آسکانی امام بخش بازار میں شمولیت کرنے والے معتبرین و سیاسی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کھاکہ بلوچستان کا مسلہ سیاسی ہے اور سیاسی طور پر اسکا حل نکالا جائے، مذاکرات و گفت و شنید کے علاوہ کوئی دوسرا طریقہ تباہی و بربادی کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتا ہے جنرل مشرف اور اس کے باقیات کے لگائی ہوئی آگ میں آج پورا بلوچستان جل رہا ہے انھوں نے کھاکہ بلوچستان میں ہمیں تعلیم کو عام کرنا ہوگا اور لوگوں کے کاروبار کو تحفظ دینا ہوگا بارڈر کاروبار کو ہر صورت میں تحفظ فراہم کیا جائے گا بارڈر بند ہونے سے لاکھوں افراد بھوک و افلاس کا شکار ہونگے . نیشنل پارٹی بارڈر کاروبار کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کے لیے ہر حد تک جائے گا .
انھوں نے کھاکہ لوگوں ہم پر جو اعتماد کررہے ہیں اس پر پورا اتریں گئے . آسکانی میں اسکول، روڈ، پارنی اور روزگار کے مسائل کو پہلی فرست میں حل کریں گئے . آسکانی امام بخش بازار سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے میر امام بخش محمد زئی کی سربراہی میں صدام الٰہی ، نواز لعل، نصیر احمد، محمد علی ہاشم، نیاز احمد، برکت لعل محمد ، محمد انور ، برکت عزیز ، اکرم وسیم، محمد عارف، محمد اسلم قادر بخش، غلام فاروق ، محمد اکبر نور محمد، محمد خالد، محمد اسلم، علی جان، امین، جان، عبیداللہ ، حاجی ابراھیم، حاجی احمد، محمد الیاس، درمحمد ، منیر احمد اور محمد عمر اور شیخ الطاف حسین خاندانوں سمیت سید احسان شاہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے باقاعدہ نیشنل پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا . شمولیتی پروگرام میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیرمین بوھیر صالح، ابوالحسن ، شکیل، فدا، محمد جان ، مشکور ، حمید، رجب، حاجی یاسین، اقبال ، احسان درازئی، نوید تاج نے بھی شرکت کی .
. .