عوامی فیصلوں کو پاؤں تلے روندنے والوں کے آگے دیوار بنانے تک انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں، مریم نواز کھل کر بول پڑیں
دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف کی تفصیل فراہم نہ کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ جب خان صاحب کنٹینر پر کھڑے ہو کر کہتے تھے کہ احتساب وزیر اعظم سے شروع ہوتا ہے ، یہاں قانون چھوٹے لوگوں کیلئے ہے ، یہ سب سن سن کر میرے کان پک چکے تھے ، خان صاحب حضرت عمرؓ کے کرتے کی مثالیں دیا کرتے تھے ، مگر اب اپنی باری آئی تو آرام سے کہہ دیا کہ حساب نہیں دوں گا . رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان صاحب آپ کو پائی پائی کا حساب دینا ہوگا ، ملنے والے تحائف پاکستانی قوم کی امانت ہے ، آپ کو جواب دینا پڑے گا، اپ لوگوں کو چور کہتے کہتے اپنی چوری نہیں چھپا سکتے ، حکومت کی چھتری جب بند ہونے لگتی ہے تو بہت چیزیں عیاں ہونے لگتی ہے ، بہت سی چیزیں سامنے آنے لگی ہیں ، مزیدبھی آئیں گے . الیکشن کمیشن سے متعلق وزراءکے بیانات پر مریم نواز نے کہا کہ حکومت کا وتیرہ ہے جو بھی ان کی ناکامی ، نا اہلی پر بات کرے اس پر الزام لگا دیں ،یہ لوگ تو ن لیگ کو اداروں کو احترام کا درس دیتے تھے ، ن لیگ نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا اور اس کی سزا بھی بھگتی ، مسلم لیگ ن نے بہت کچھ برداشت کرنے کے بعد بھی اداروں کا احترام کیا، الیکشن کمیشن پر حملے صرف اس لئے کئے جا رہے ہیں کہ ان کو اپنی چوری عوام کے سامنے آنے کا خوف ہے ، دو سال قبل کو کرم میں جے یو آئی کی سیٹ پر پی ٹی آئی جیتی تھی ، الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق وہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے دھاندلی کرکے جیتی گئی . سننے میں آرہا ہے کہ ڈسکہ میں ای سی پی کے ارکان کو حبس بے جا میں رکھا گیا اس معاملے کو بھی الیکشن کمیشن پاکستان سامنے لانے والی ہے . ان کو اپنی چوری کھل جانے کا خوف ہے . الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی آر ٹی ایس کی طرح کا ہی ایک ڈرامہ ہے . مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ میں آج پیشگوئی کرتی ہوں کہ آئندہ انتخابات میں عمران خان کی جماعت کی ٹکٹ لینے والے نہیں ملیں گے اور جو کوئی ان کی ٹکٹ لے گا وہ عوامی غیض و غضب کا سامنا کرے . افغانستان کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نے کہا کہ افغانستان کے عوام کی خواہشات کا احترام ہم سب کو کرنا چاہئے ، پاکستان کی ذمہ داری اس لئے زیادہ ہے کہ یہ ہمسایہ ملک ہے اور ہر لحاظ سے جڑا ہوا ہے ، افغانستان میں جو ہوتاہے اس کے اثرات پاکستان پر بھی آتے ہیں ، افغانستان کا فیصلہ ان کے عوام پر چھوڑ دینا چاہئے ، وہ ایسا ملک ہے جو کئی سالوں سے جنگ اور مظالم کا نشانہ بن ہوئے ہیں ، ان کے سیاسی اور اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں . . .