حکومتی نااہلی، سندھ بلوچستان کو ملانے والا پنجرہ پل 15 ماہ بعد بھی تعمیر نہ ہوسکا


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع بولان میں سندھ بلوچستان شاہراہ کو ملانے والا پنجرہ پل 15 ماہ بعد بھی تعمیر نہ ہوسکا . خیال رہے کہ پنجرہ پل اگست 2022ءمیں مون سوں بارشوں کے دوران سیلابی ریلے کی زد میں آنے سے بہہ گیا تھا .

عارضی راستہ بھی سیلابی ریلوں اور بارشوں سے بہتا رہا ہے، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے . اب پنجرہ پل کی تعمیر کا 50 فیصد سے زائد کام مکمل ہوگیا ہے، بولان ندی میں 70فٹ کے چار ستون بنائے گئے ہیں جن کے او پر ڈھانچہ بنایا جارہا ہے . این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ مارچ تک پل کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائےگا . این ایچ اے حکام کے مطابق130میٹر لمبے پنجرہ پل کی تعمیر پر 50 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، پنجرہ پل کو 70 سے 80 فٹ بلند بنایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے ندی کے پانی کے ریلے پل کو نقصان پہنچائے بغیر گزر جائیں گے .

. .

متعلقہ خبریں