اس چینل کی ملکیت علیم خان کی ریئل اسٹیٹ کمپنی پارک ویو لمیٹڈ اور ان کی بیٹی کے نام ہے . پاکستان تحریک انصاف کے سینئر صوبائی وزیر علیم خان کی جانب سے خریدے گئے چینل سما ٹی وی کی سالانہ لائسنس فیس اور سالانہ ایڈورٹیزمنٹ ریونیو کی مد میں کروڑوں روپے کے واجبات باقی ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ پیمرا پر ان واجبات کی ادائیگی کے بغیر ہی اس چینل کی ملکیت اور شیئرز کی منتقلی کے لیے وفاقی وزرا اور اعلی حکومتی شخصیات کے ذریعے چیئرمین پیمرا پر دبا ڈال رہے ہیں . دوسری جانب پیمرا کے 11 رکنی بورڈ میں سے ایک رکن فرح عظیم شاہ نے سما ٹی وی کو پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو فروخت کرنے کے اس فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اختلافی نوٹ دیا ہے . فرح عظیم شاہ بلوچستان سے پیمرا کی رکن ہیں . بی بی سی کو سما نیوز کی فروخت کے معاملات سے باخبر ایک سے زیادہ سرکاری عہدیداروں نے ایسی تفصیلات بتائی ہیں جن سے اشارہ ملتا ہے کہ وفاقی حکومت کی بعض اہم شخصیات مبینہ طور پر سرکاری افسران پر دبا ڈال کر اس سودے کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتی تھیں . یاد رہے کہ سما ٹی وی کے ذمے کروڑوں کے واجبات باقی ہیں اور پیمرا قوانین 2009 کے مطابق کسی بھی چینل کے سو فیصد شیئرز یا ملکیت کی منتقلی اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک اس کے تمام واجبات ادا نہیں کر دیے جاتے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پیمرا بورڈ کے ارکان نے ملک کے ایک بڑے نجی نیوز ٹیلی وژن چینل کو حکمران جماعت کے سینئر صوبائی وزیر علیم خان کی کمپنی اور ان کی بیٹی کی ملکیت میں دینے کی منظوری دے دی . بی بی سی اردو کے مطابق علیم خان کی سما ٹی وی کو خریدنے کی خبر رواں برس ہی سامنے آئی تھی لیکن اس کی ملکیت سے متعلق پیمرا سے منظوری ہونی باقی تھی .
متعلقہ خبریں