وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مضر گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے اس کے باوجود ہم ان دس ممالک میں سے ایک ہیں جو دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں . ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اپنی عالمی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقفیت رکھتے ہوئے ہم نے ایک انقلابی ماحولیاتی پروگراموں کا آغاز کیا ہے . وزیراعظم نے بتایا کہ دس ارب درخت لگانے کی سونامی مہم کے توسط سے پاکستان میں نئے سرے سے جنگلات اگا رہے ہیں . ہم قدرتی آماجگاہوں کو محفوظ بنا رہے ہیں اور قابلِ تجدید توانائی پر منتقل ہو رہے ہیں . اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے خود کو تیار کر رہے ہیں . وزیراعظم عمران خان نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ کی عالمی وبا،اس کے سبب معاشی بدحالی اور موسمیاتی ایمرجنسی کے تین طرفہ چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئےہمیں ایک جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے . خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کیا جس میں انہوں نے کشمیرمیں مظالم پربھارت کیخلاف جنگی جرائم کا کیس چلانے کا مطالبہ بھی کیا اور اس کے علاوہ منی لانڈرنگ ، افغانستان اور بھارت کے جنگی جنون جیسے معاملات پر بھی بات کی . انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی برادری افغان حکومت کی حوصلہ افزائی کرے، افغان حکومت کی حوصلہ افزائی کی تو20سالہ محنت ضائع نہیں ہوگی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں سے درپیش خطرات سے خبردار کر دیا . انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ہماری بقا کو درپیش خطرات میں سے ایک ہے جس کا ہماری دنیا کو سامنا ہے .
متعلقہ خبریں