کوئٹہ شہر میں تجاوزات کرنیوالوں اور جمع بندیوں میں غفلت پر پٹواریوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسائل اور ان کے حل کے سلسلے میں ایک اجلاس منعقد ہوا . اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن کلیم اللہ، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ ڈویژن حننف کبزئی ،پروجیکٹ ڈائریکٹر کیو ڈی پی، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن وحیدشریف عمرانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کوئٹہ محمد ریاض کے علاوہ میٹروپولیٹن کارپوریشن اور دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں تمام کمرشل اور رہائشی پلازوں کے پارکنگ میں کاروباری سرگرمیاں یا دیگر استعمال میں لانے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں سیل کیا جائے .

اس سلسلے میں میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈپٹی کمشنر آفس کو 15 دنوں میں رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے . شہر میں نئی رکشوں اور موٹر سائیکل ٹرالیوں کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے محکمہ داخلہ کو چھٹی ارسال کی جائے گی . بغیر پارکنگ کے کسی بھی پلازے کو این او سی جاری نہیں کیا جائے گا، شہر کی مرکزی سڑکوں پر ریڑھیوں اور تجاوزات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کریک ڈان کی رپورٹ جمع کرنا ہوگا . شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے کیو ڈی پی سے 25 افراد کی خدمات ٹریفک پولیس کے حوالے کیا جائے گا جبکہ اندرون شہر رکشوں کے لیے نئی پالیسی کے مطابق طاق تاریخوں میں آخری طاق نمبر والی رکشے اور جف تاریخوں میں آخری جفت نمبر والی رکشے چلے گیئں جبکہ اس حوالے سے ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے کا عملہ عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے اس کے علاوہ غیر قانونی رکشے بنانے اور فروخت کرنے والے شورومز کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، اجلاس میں غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز اور زرغون روڈ پر ٹریفک کے مسائل پیدا کرنے والے ہسپتالوں کے خلاف بھی کاروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے . شہر کی مرکزی شاہراں خصوصا لیاقت بازار میں کھڑی گاڑیوں اور تجاوزات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی عمل میں لانے اور عبدالستار روڈ کو عام ٹریفک کے لیے کھلنے کی ہدایت کی گئی ہے . اجلاس خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے کہا کہ شہر میں بے ہنگم ٹریفک اور رش کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، شہر کی مرکزی شاہراں میں تجاوزات اور باہر فٹ پاتھ پر رکھے ہوئے سامان کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کریں ،پارکنگ کی جگہوں کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے والے پلازوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں سیل کریں جبکہ شہر میں نئی رکشے لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے غیر قانونی رکشوں اور شورومز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی . انہوں نے کہا کہ شہر میں عوام کو ٹریفک سے متعلق اگاہی دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں جبکہ تاجر برادری تجاوزات اور سامان باہر رکھنے سے اجتناب کرے . میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ افس شہر میں تجاوزات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کی رپورٹ جمع کریں . دریں اثنا کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی زیر صدارت لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے اور جمع بندیوں کے کام کی پیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن سوبان دشتی، اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ ڈویژن حننف کبزئی ،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن کلیم اللہ، اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ریونیو کوئٹہ محمد ریاض کے علاوہ سب رجسٹر ،جوائنٹ سب رجسٹر ،سیٹلمنٹ آفیسر سمیت دیگر تحصیل داران، نائب تحصیل داران، قانونگو اور پٹواریوں نے شرکت کی . اجلاس میں لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے اور جمع بندیوں کے کام میں پیشرفت کے حوالے سے تمام تحصیلداران نے اپنی رپورٹ پیش کی اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے جمع بندیوں کے کام میں اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے جمع بندیوں کے کام کو مزید تیز کرنے کے لیے ایڈک بنیادوں پر 15 پٹواریوں کی بھرتی اور 15 پٹواریوں کو سیٹلمنٹ سے ٹرانسفر کرنے کے احکامات دیے اس کے علاوہ انہوں نے ضلع کوئٹہ میں لینڈ ٹرانسفر اور نتقالات کے لیے پندرہ روز میں مینوئل اسٹام پیر ختم کرکے کمپیوٹرائزڈ اسٹام پیپر کے استعمال کو شروع کرنے کی ہدایت بھی کی اس کے علاہ جمع بندیوں کے کام میں غفلت برتنے اور کوتاہی کرنے والے پٹواریوں کے خلاف کاروائی کرنے اور آئی ٹی کی جانب سے جن ورڈز میں جمع بندیوں کا کام مکمل کیا ہے انہیں ویریفکیشن کے لیے متعلقہ افسران کے حوالے کرنے اور اگلے اجلاس سے قبل مکمل کردہ ریکارڈ میں غلطیاں درست کر کے پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی . انہوں نے اگلے اجلاس میں مزید 30 فیصد کام/ ٹارگٹ مکمل کرنے کی ہدایت کی . اجلاس خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ جمع بندیوں کے حوالے سے ٹارگٹ حاصل کرنا اطمینان بخش ہے . کام نہ کرنے والے پٹواریوں کے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں وارننگ دیا جائے . لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن عوامی نوعیت کا کام ہے اس میں ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے . جمع بندیوں کے حوالے سے ڈیجیٹلائزیشن کے کام میں مزید تیزی لائی جائے . انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزز کرنے کے کام میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی جائے گی . . .

متعلقہ خبریں