بلوچستان پر حملہ ایران کی بوکھلاہٹ اور تنہائی کو ظاہر کرتا ہے: حنا ربانی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان کی سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے بلوچستان میں ایرانی حملے پر کہا ہے کہ ایسا حملہ ایران کی بوکھلاہٹ اور تنہائی کو ظاہر کرتا ہے، ایران دنیا میں پہلے ہی تنہا ہے اور پاکستان اس کی مدد کرتا ہے .

نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ یہ غیرمنطقی، غیرقانونی، غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز حملہ ایران کے اندرونی معاملات کی وجہ سے کیا گیا .

پاکستان کے ردعمل پر حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سخت سفارتی ردعمل دے دیا ہے . انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے تعلقات میں فوری ردعمل نہیں دیا جاتا، پاکستان کا ردعمل اب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ کوئی ایسا خیال ذہن میں نہ لائے .

ایران نے دو روز قبل بلوچستان کے سرحدی علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا . پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے . پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں ایران میں تعینات سفیر مسعود ٹیپو کو وطن واپس بلا لیا تھا جب کہ ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا تھا .

اب جمعرات 18 جنوری کی صبح پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر ، سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دیا . ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نےصبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے .

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچاررکھا گیا .

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے، کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کاغیر متزلزل عزم ہے .

. .

متعلقہ خبریں