پشاور ہائیکورٹ ؛ پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کی انتخابی نشان کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

پشاور(قدرت روزنامہ)پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کی انتخابی نشان کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا .

نجی ٹی وی چینل سنو نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں علی امین گنڈاپور کے انتخابی نشان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی، وکیل درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ علی امین گنڈاپور تین حلقوں قومی اسمبلی این اے 44 اور دو صوبائی حلقوں پی کے 112 اور 113 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں،ہم نے درخواست دی کہ ایک نشان دیا جائے پہلے ہمیں کوین (ملکہ) کا نشان دیا گیا،پھر اس کو تبدیل کیا گیا این اے 44 پر ریڈیو دیا گیا, صوبائی حلقے پر بوتل اور سٹیتھ سکوپ دیا گیا،14 تاریخ کو ہمیں کوین( ملکہ) کا نشان دیا گیا پھر تبدیل کیا گیا .

وکیل الیکشن کمیشن محسن کامران نے کہاکہ انتخابی نشان الاٹ کرنے کا آخری دن 13 جنوری تھا،12 بجے کے بعد جو درخواست آئی تھی آر اوز کو الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کئے کہ 13 تاریخ میں نشان الاٹ کرنا ہے،ان کو جو نشانات دیئے گئے ہیں وہ اتنے برے بھی نہیں ہے .

عدالت نے استفسار کیا کہ بیلٹ پیپر کی چھپائی شروع ہوئی ہے یا نہیں?وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ بیلٹ پیپر چھپائی کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں چھپائی کا عمل بھی جاری ہے،عدالت نے علی امین گنڈاپور کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا .

. .

متعلقہ خبریں