ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پارٹی رہنماؤں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے کراچی پہنچنے والے وفد میں ضیاء اللہ لانگو ، سلیم کھوسہ ، عارف محمد حسنی اور حاجی محمد خان طور اتمانخیل مشتمل تھے ، جن سے ملاقات میں بی اے پی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے حوالے سے اپنے خدشات اور تحفظات سے وفد کو آگاہ کیا اس دوران وفد نے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی . دوسری طرف ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال آئینی مدت پوری کریں گے، مستعفی نہیں ہوں گے، تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن جماعتوں کا آئینی حق ہے، تمام اتحادی وزیراعلیٰ کی حمایت میں ساتھ کھڑے ہیں ، سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ بلوچستان کے مستعفی ہونے سے متعلق تمام افواہوں کی تردید کرتا ہوں ، ہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانا ان کا آئینی حق ہے تاہم صوبائی حکومت کے تمام اتحادی وزیراعلیٰ کی حمایت کررہے ہیں اور وزیراعلیٰ جام کمال خان بطور وزیراعلیٰ بلوچستان اپنی آئینی مدت پوری کریں گے . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی کرسی ایک بار پھر ڈگمگانے لگی ، حکمراں جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات بدستور برقرار رہنے کے باعث صوبے میں سیاسی بحران پھر سے شدید ہوتا نظر آنے لگا . میڈیا ذرائع کے مطابق بی اے پی کے ناراض اراکین تاحال اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ان ناراض اراکین کو منانے کی تمام تر کوششیں ناکام ہوگئی ہیں جنہیں منانے کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت پر 3 صوبائی وزراء اور ایک رکن اسمبلی پر مشتمل 4 رکنی وفد حکومت بلوچستان کے خصوصی طیارے سے کراچی پہنچا .
متعلقہ خبریں