چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دوردراز علاقوں کے دوروں کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ صوبے میں بیروزگاری کی وجہ سے نوجوانوں میں بیچینی اور مایوسی پائی گئی ہے کیونکہ نوجوانوں نے ایم فل اور ماسٹرز کئے ہوئیہیں اور روزگار سے محروم ہے . انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت محکموں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے میں میرٹ اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے میرٹ اور شفافیت سمیت صوبے کی تعمیر و ترقی اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا . انہوں نیکہا کہ صوبائی حکومت ایک ایسا نظام لارہی ہے جس میں خالی اسامیوں میں حقدار کو اس کا حق ملے گا اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائیگی اور بھرتیوں کے عمل کو صاف اور شفاف میرٹ کی بنیاد پر عمل میں لارہی ہے تاکہ نوجوانوں کا صوبائی حکومت پر اعتماد بحال ہو . انہوں نے کہا کہ صوبے میں خالی اسامیوں پر بھرتیوں میں واضح اور شفافیت پر مبنی پالیسی اختیار کی جائیگی . صوبائی کابینہ پہلے ہی اسامیوں کو ٹیسٹنگ سروس سے پر کرنے پر پابندی لگا چکی ہے . انہوں نے کہا کہ خالی اسامیاں پر کرنے کے لئے میرٹ اور شفافیت کے ذریعے یہ عمل مکمل کیا جائیگا . اجلاس میں خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں جو کہ اگلے اجلاس میں ان تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا کی زیر صدارت اجلاس سرکاری خالی اسامیوں کو میرٹ پر پر کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتیوں کا جائزہ لیا گیا . اجلاس میں چئیرمین پبلک سروس کمیشن عبدالسالک خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ارشد مجید، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی محمد ہاشم غلزئی، سیکرٹری فنانس عبدالرحمن بزدار سمیت دیگر حکام شریک تھے .
متعلقہ خبریں