پی پی اور ن لیگ کا منشور، واضح نہیں وعدے کیسے پورے ہونگے، تجزیہ کار

کراچی (قدرت روزنامہ)پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق کے سوال پیپلز پارٹی اور ن لیگ کس کا منشور زیادہ اچھا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں کے منشور میں بڑے بڑے وعدے کیے گئے ہیں مگر دونوں ہی واضح نہیں کہ یہ وعدے کب اور کیسے پورے کرنے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے منشور میں انڈیا، افغانستان اور ایران سے تعلقات کے بارے میں کوئی واضح پالیسی نہیں ہے . بینظیر شاہ نے کہا کہ ن لیگ کا منشور دیکھیں تو واضح نہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد انہیں کیا کرنا ہے، عرفان صدیقی منشور کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کررہے تھے، منشور دیکھ کر ہنسی آئی کہ پانچ مہینے لگا کرن لیگ نے یہ دیا ہے، ن لیگ کا منشور صرف دعوؤں پر مبنی ہے مسائل کا حل کہیں نہیں بتایا گیا، ن لیگ کے منشور میں پارلیمانی بالادستی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہے، پیپلز پارٹی کا منشور اس حوالے سے بہتر نظر آرہا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں کے منشور میں بڑے بڑے وعدے کیے گئے ہیں مگر دونوں ہی واضح نہیں کہ یہ وعدے کب اور کیسے پورے کرنے ہیں،پیپلز پارٹی کے منشور میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کا زیادہ ذکر کیا گیا ہے .

فخر درانی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے منشور میں پارلیمان کے حوالے سے کوئی قابل ذکر بات نہیں ہے، ن لیگ کے منشور کی اہم بات لوکل باڈی سسٹم کو آئینی تحفظ دینا ہے . . .

متعلقہ خبریں