الیکشن صاف و شفاف ہوتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی،امیرحیدر ہوتی

مردان (قدرت روزنامہ) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ اگر الیکشن صاف و شفاف ہوتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی,الیکشن اتنے متنازعہ ہیں کہ جیتنے اور ہارنے والے دونوں احتجاج کررہے ہیں .

مردان میں اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات اور نتائج پر بیرونی ادارے،بعض ممالک اور تمام سیاسی پارٹیاں اعتراضات اٹھارہی ہیں،صرف فارم45 اور 47 پر مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے اصل حقائق سامنے لانا ضروری ہے .

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورے ملک میں انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات کرائی جائیں،تحقیقات ٹھیک نہ ہوئیں تو جمہوریت کے وجود کو بڑا خطرہ لاحق ہوسکتاہے،اگر عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تو لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائیگا .

امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ وفاق میں مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کی حکومت،پنجاب میں مسلم لیگ ن،سندھ میں پیپلز پارٹی،بلوچستان میں اتحادیوں کی حکومت بننےجارہی ہے،کے پی میں پی ٹی آئی کےآزاد ممبران کی حکومت بنے گی لیکن سیاسی تلخیاں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ وفاق کا ان کے ساتھ چلنا یا ان کا وفاق کے ساتھ چلنا مشکل ہے،اس ٹکراؤ میں ملک کے آنے والے وزیر اعظم یا کے پی کےآنے والے وزیراعلیٰ کا ذاتی نقصان نہیں بلکہ اس صوبے کے پختونوں کانقصان ہوگا،پہلے ہی پختونخوا کے مسائل اتنے ہیں،ان کو حل کرنا بڑا چیلنج ہے،ہمارا صوبہ مالی طورپر دیوالیہ ہوگیاہے یہ آئینی اور قانونی حق سے محروم ہے .

. .

متعلقہ خبریں