میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا عادی ہوں : اسحاق ڈار

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سابق وزیر خزانہ اور سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ مشاہد حسین جانتے ہیں ہم نے کیسے ایف سولہ کے پیسے واپس لیئے تھے، میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا عادی ہوں .

اسحاق ڈار نے سینیٹ میں فیئر ویل تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کہہ چکے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، سینیٹ میں مسلسل احتجاج کی روایت سے دنیا میں اچھا تاثر نہیں جاتا، سینیٹ کی کمیٹیوں نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، سینیٹ سیکرٹریٹ 11 مارچ کے بعد سے سینیٹ انتخابات تک غیر فعال ہو جائے گا، معاشی استحکام کیلئے چارٹر آف اکنامی کیا جائے ، چارٹر آف ڈیموکریسی اور چارٹر آف اکنامی وقت کی ضرورت ہے ، معاملات افہام و تفہیم سے آگے چلتے ہیں، ہماری ذاتی دشمنیاں نہیں ہونی چاہئیں ، اس ایوان کا تھوڑا خیال رکھنا چاہیے ، 2013 میں ملک دیوالیہ ہونے جارہاتھا، اس کے بعد ن لیگ کی حکومت آئی، ملک کی جی ڈی پی بڑھی مہنگائی کم ہوئی، پھر ملک کو کس کی نظر لگ گئی، کس کی سازش تھی، پیشگوئی تھی کہ ملک جی 20 میں جارہاہے ، ہمیں دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت ڈکلیئر کیا گیا تھا، 2014 میں دھرنے کے کلاف ساری جماعتیں متحد ہوئیں، وہ جمہوریت کی کامیابی تھی ، اس ملک میں پاناما کا ڈراما رچایا گیا، اس سازش کو پراجیکٹ 2011 کہتاہوں، ملک کو اکیلے کوئی جماعت طاقتور نہیں بنا سکتی، ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا،، تین سال میں ن لیگ کی حکومت نے چوبیسویں معاشی طاقت بنایا، مشاہد حسین جانتے ہیں ہم نے کیسے ایف سولہ کے پیسے واپس لیئے تھے ، میں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا عادی ہوں ، جب ملک معاشی ترقی کرنے لگتا ہے معلوم نہیں کیوں کوئی ٹانگ کھینچ لیتا ہے ،

.

.

متعلقہ خبریں