نواز شریف سے سب کیوں ڈرتے ہیں؟ مریم نواز نے حیران کُن دعویٰ کر دیا

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن)راولپنڈی ڈویژن کا تنظیمی اجلاس ہوا . اجلاس میں مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی ،پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ،نائب صدر مریم نواز،شاہد خاقان عباسی ،سیکرٹری جنرل احسن اقبال ،سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب، راجہ فاروق حیدر،جمال کاکڑ،اویس لغاری ،حنیف عباسی،مشتاق منہاس،عطا تارڑ،طاہرہ اورنگزیب ،عظمی بخاری ،رانا ابرار،ذیشان رفیق ،نزہت صادق سمیت اراکین اسمبلی او رپارٹی عہدیدارشریک ہوئے .

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ الحمد اللہ ایک بار پھر نواز شریف اور میاں شہبازشریف سرخرو ہوئے ہیں،برطانیہ کی عدالت سے ایسا فیصلہ آیا کہ ان کی زبانیں بندہوگئی ہیں . حکومت کو سمجھ میں نہیں آرہا کہ اب ہم کیا کریں،اگر ہم پر جھوٹے مقدمات نہ بنتے تو لوگوں کو کیسے پتہ چلتا سچ اور جھوٹ کیا ہے . ظالم مٹی میں دفن کرکے بھول جاتا ہے لیکن یہ ضائع نہیں ہوتی بلکہ بیچ بن جاتا ہے اور ایک تناور درخت کی شکل لیتا ہے،ہم نے چند سال کے اقتدار کا سودا نہیں کیا،مسلم لیگ(ن)لمبی ریس کا گھوڑا ہے ،ہمارا مستقبل ماضی سے بھی زیادہ شاندار ہے،پارٹی میں جہاں جہاں اختلاف ہوں گے دشمن کا وار کامیاب ہوگا،اختلافات بھلاکر الیکشن لڑا تو ہمیں فتح ملی،پارٹی کا نقصان ہر شخص کا نقصان ہوتا ہے،اگر پوری جماعت نوازشریف کے ساتھ کھڑی ہوجائے تو پھرصاف اور شفاف الیکشن ملے گا . انہوںنے کہاکہ ظالم پلیٹ میں رکھ کر حق نہیں دے گا حق لینا پڑتا ہے،ہر بار دھاندلی نہیں ہوتی ،ہر ظلم کا حساب دینا پڑے گا،ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے ،مکافات عمل زندگی کا سب سے بڑا اصول ہے،اگر دنیا دنیاوی طاقتوں پر چلتی رہتی تو کسی کا محاسبہ نہ ہوتا،پہلاوقت ایک جیسا نہیں رہتا ،دوسرا جو کرو گے وہ بھرو گے،سزا اور جزا حشر کے دن تک موقوف نہیں ہوتی،زندگی خود سزا دیتی ہے،جو ظلم کیے اور ظلم کیا ہوتا ہے اس کی سزا بھی ہوتی ہے . انہوںنے کہاکہ ادارے ان کے ساتھ ہیں لیکن ہر میدان میں ان کو شکست کا سامنا ہے،الیکشن جیتنے کیلئے ان کو بدنام ہوکر الیکشن جیتنا پڑتا ہے . انہیں پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی بازورطاقت ووٹ لینا پڑتا ہے ،اس سے بڑی سزا اور کیا ہے،ان کے لانے والوں کو بھی طعنے مل رہے ہیں اس سے بڑی اور سزا کیا ہے؟ . انہوںنے کہاکہ ہر وقت بیانیے کی بات اس لیے ہوتی ہے کہ ہمارے پاس ایک بیانیہ ہے،کسی اور کے پاس بیانیہ ہے ہی نہیں ہے،نوازشریف کا ایک ہی بیانیہ ہے،اختلاف رائے زندہ جماعتوں میں ہوتی ہے،اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،ہم سب اپنی رائے دیتے ہیں پھر جب میاں صاحب فیصلہ کر دیتے ہیں تو شہبازشریف، مریم نواز ،حمزہ شہباز سمیت سب سپاہی بن کر کھڑے ہوتے ہیں،ایک ایسی جماعت ہے جس کے بارے میں کہتے ہیں وہ لڑ نہیں سکتے وہ مجبور ہیں . . .

متعلقہ خبریں