پنجگور میں پچاس بستروں پر مشتمل اسپتال کئی سال گزرنے کے باوجود فعال نہ ہوسکا

پنجگور(قدرت روزنامہ)پنجگور پچاس بستروں پر مشتمل ہسپتال کئی سال گزرنے کے باوجود تاحال فعال نہ ہوسکا، خدابادان اور اس کے گردونواح کے لوگ ایک معمولی بخار کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور، کروڑوں روپے کی لاگت سے قائم ہسپتال زبوں حالی کا شکار نہ کوئی ڈاکٹر اور نہ ہی کوئی ادویات کی سہولت دستیاب ہے صرف کاغزی اور سرکاری فائلوں میں ایک ایم ایس کی تعیناتی کیا گیا مگر ایم ایس آدھا گھنٹے کیلئے ہسپتال میں وقت نہیں دیا ہے . پنجگور خدابادان سراوان سمیت اسکے گردونواع گرمکاں تسپ کیلئے قائم پچاس بستروں پر مشتمل ہسپتال خدابادان کئی سال گزر جانے کے باوجود تاحال فعال نہیں ہوسکا ہے، ہسپتال میں نہ کوئی ادویات کا بندوبست ہے اور نہ کوئی ڈاکٹرز دستیاب ہوتی ہے، پچاس بستروں پر مشتمل ہسپتال کو صرف دو ہی ڈاکٹرز چلاتے ہیں ہسپتال پنجگور کی بڑی آبادی کیلئے واحد ہسپتال ہے، یہاں کوئی شعبہ حادثات یا ایمرجنسی کا شعبہ موجود نہیں ہے، سرکاری کاغذوں اور فائلوں میں ہسپتال کیلئے ایک ایم ایس کی تعیناتی موجود ہے مگر ایم ایس نے ایک آدھا گھنٹہ بھی ہسپتال میں وقت نہیں دیا .

حکومت بلوچستان کی جانب سے گرانٹ اینڈ ایڈ کی ضرورت ہے اس سلسلے میں سمر ی بنائی گئی ہے مگر منظور ی کے لئے کافی عرصے سے زیر التوا ہے . . .

متعلقہ خبریں