اسلام آباد(قدرت روزنامہ) میٹروپولیٹن کارپوریشن آف پاکستان نے بلڈنگ اور لینڈ کی متعدد کیٹگریز کو پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا رہائشی مکان‘ فلیٹ‘ اپارٹمنٹ جو کسی بیوہ‘ بیوہ کے نابالغ بیٹوں اور اسکی غیر شادی شدہ بیٹی کے نام ہو گا‘ تو اس پر واجب الادا سالانہ ٹیکس پر 100فیصد استثنیٰ دیا جائیگا بشرطیکہ اُس گھر‘ فلیٹ‘ پلاٹ کا رقبہ 240مربع گز سے زیادہ نہ ہو۔
اسی طرح دوسری کیٹگری یہ ہے کہ سرکاری ہسپتال‘ سرکاری ڈسپنسریز‘ بنیادی ہیلتھ یونٹ‘ رورل ہیلتھ سنٹر‘ سرکاری سکول‘ سرکاری کالج‘ سرکاری لائبریری جو کہ مذکورہ مقاصد کیلئے بنی ہونگی وہ پراپرٹی ٹیکس 100فیصد ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگی۔ ایسی عمارات اور لینڈ جو فیڈرل یا صوبائی گورنمنٹ ماسوائے سیمی گورنمنٹ‘ خود مختار اداروں‘ سب آرگنائزیشنوں‘ ذیلی آرگنائزیشن‘ پبلک پرائیویٹ کارپوریشنوں اور ریونیو سیلف جنریٹنگ پراپرٹی جیسا کہ پبلک یونیورسٹیاں وغیرہ ہیں اُن کو پراپرٹی ٹیکس سے سو فیصد مستثنیٰ رکھا جائیگا۔ سی ڈی اے/اوقاف کی منظور شدہ عبادت گاہوں جو کسی بھی مکتبہ فکر/مذہب کے زیراستعمال ہوں اُن کو پراپرٹی ٹیکس سے 100فیصد مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔
ایسی بلڈنگز اور لینڈ جو سی ڈی اے/میٹرو پولیٹن اتھارٹی اسلام آباد کی حدود میں ہوں اُن پر بھی پراپرٹی ٹیکس کی 100 فیصد چھوٹ ہوگی تاہم پرائیویٹ افراد اور کارپوریشنوں‘ کمپنیوں‘ فرموں کو لیز پر دی گئی‘ افراد یا گروپ کو لیز پر دی گئی بلڈنگ اور لینڈ کو ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں کیا گیا۔ ایک رہائشی مکان‘ فلیٹ‘ اپارٹمنٹ جس کی ملکیت اور قبضہ تمام ریٹائرڈ سرکاری/نیم سرکاری/ تنظیموں‘ حکام یا ای او بی آئی پنشنرز کے پاس ہو اسکے اپنے نام پر ہو یا اُسکے‘ اسکی بیوی پر انحصار کرنے والے نابالغ بچوں کے ساتھ مل کر ہو یہ صرف موجودہ سال کی سالانہ ڈیمانڈ پر لاگو ہو گا۔ ان کو پراپرٹی ٹیکس میں 10فیصد کا استثنیٰ ملے گا۔ یہی دس فیصد کا استثنیٰ دارالحکومت کے رہائشی اُس شخص کو دیا جائیگا جو ایف بی آر میں ٹیکس ریٹرن فائلر قرار دیئے گئے ہیں اور ایف بی آر میں ایکٹو ٹیکس پیئرز اسٹیٹس رکھتے ہیں۔
وہ ایک رہائشی پراپرٹی پر 10فیصد ٹیکس کا استثنیٰ حاصل کر سکتے ہیں چاہے وہ اپنے نام پر ہو‘ یا اسکی بیوی کے نام کے ساتھ مشترکہ طور پر ہو یہ صرف موجودہ سال کی سالانہ ڈیمانڈ پر 10فیصد استثنیٰ کے مستحق ہونگے۔
یہی دس فیصد پراپرٹی ٹیکس کا استثنیٰ میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد میں سرکاری‘ نیم سرکاری‘ عہدیداروں‘ نجی اداروں سے تنخواہ دار افراد پراپرٹی ٹیکس کی صرف موجودہ سالانہ ڈیمانڈ پر صرف ایک رہائشی پراپرٹی پر پراپرٹی ٹیکس کا دس فیصد استثنیٰ حاصل کر سکیں گے۔ انہیں اپنے ایف بی آر ٹیکس ریٹرن کے ذریعے اپنے ماہانہ تنخواہ کے اکاؤنٹ کا ذکر کر کے اپنی ملازمت کی حیثیت ثابت کرنا ہو گی۔
اسکے علاوہ اگر ٹیکس کی ادائیگی کسی ٹیکس دہندہ کے ذریعے مالی سال کے اندر 30ستمبر/اکتوبر تک کی جاتی ہے اس کیلئے ٹیکس ادا کیا جاتا ہے تو وہ 10فیصد استثنیٰ یا مراعات کا حقدار ہوگا۔ سرکاری ہسپتال‘ سرکاری ڈسپنسریز‘ بنیادی ہیلتھ یونٹ‘ رورل ہیلتھ سنٹر‘ سرکاری سکول‘ سرکاری کالجز‘ عوامی لائبریریوں‘ مخصوص مقاصد کیلئے پلاٹوں پر 10فیصد پراپرٹی ٹیکس کا استثنیٰ مل سکے گا۔
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ڈاٹ کام پر اگر کسی صارف کو…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کا معیاری وقت اور امریکا کے وقت کے درمیان پورے 10…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ریاست مشی گن میں سابق امریکی صدر…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کی اُمیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن…
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات میں ناسا کے خلا بازوں نے بین الاقوامی خلائی…