اسلام آباد(قدرت روزنامہ)عالمی بینک نے پاکستان کے بارے میں ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردیا،رواں سال معاشی شرح نمو3.5فیصد ہدف کے بجائے 1.8فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے .
عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں مہنگائی 21فیصد ہدف کے مقابلے 26فیصد رہنے کاامکان ہے،اگلے مالی سال شرح نمو بڑھ کر 2.3فیصد، مہنگائی 15فیصد پر آ جائے گی،عالمی بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود اور مہنگائی میں کمی کا انحصار پائیدار مالی استحکام پر ہے،مختلف شعبوں کو سبسڈیز، قرضے معیشت کو متاثر کررہے ہیں،حکومت کے مالی خسارے میں 18فیصد حصہ سرکاری اداروں کا ہے،سال 2022سرکاری اداروں پر ایک ہزار 303ارب روپے کے اخراجات آئے .
عالمی بینک نے این ایچ اے، پی آئی اے، سٹیل مل کے نقصانات کم کرنے پر زوردیا ہے،عالمی بینک نے پاکستان کے موجودہ معاشی استحکام کو غیرپائیدار قراردیدیا .
عالمی بینک نے انرجی سیکٹرسمیت سرکاری اداروں میں مشکل اصلاحات پر زور دیااور توانائی شعبے کے ساتھ پنشن اورسول سروس میں اصلاحات بھی ناگزیر قراردیدیا .
عالمی بینک نے کہاکہ آئندہ مالی سال قرضوں کی شرح 73.1فیصد سے کم ہو کر 72.3فیصد پر آنے کا امکان ہے،عالمی بینک نے کہاہے کہ مالی استحکام کیلئے پرائمری خسارہ قابو میں رکھنا سب سے اہم ہوگا .
. .