بھارت باز رہے۔۔افغانستان کی صورتحا ل بگڑی تو سب متاثر ہونگے ،پاکستان نے واضح کر دیا

دوشنبے (قدرت روزنامہ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں دیرپا امن واستحکام ہو، ہم پرکب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی . ملک میں صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا،حالات خراب ہوئے تو مزید افغان پناہ گزین نہیں رکھ سکتے ، ،پناہ گزینوں کی آڑ میں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہیں .

تاجکستان میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے تاجکستان میں موجود ہوں، میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، خطے کے اہم ممالک سے افغانستان کی صورتحال پر بات کرنا چاہتا ہوں،اہم ممالک کے سامنے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کرنا چاہتا ہوں،اور ان کی ا?رائ￿ سے مستفید ہونا چاہتا ہوں . انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا، پاکستان اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اہم ممالک سے مشاورت کے بعد متفقہ حکمت عملی اپنائی جائے، اگر خوانخواستہ افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو سب متاثرہوں گے . وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں دیرپا امن و استحکام ہو، ہم پر کب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی، میں ان سے یہی کہوں گا کہ ماضی کی غلطیوں کو مت دہرائیں اورمل بیٹھ کرراستہ نکالیں، افغانستان کی اہم شخصیات کوبات چیت کی دعوت دیتے ہیں، افغان قائدین بیٹھیں اوربتائئں ہم کیسے ان کی مدد کرسکتے ہیں، بھارت نے افغانستان میں اسپائلرکا کردار ادا کیا، بھارت خطے کے امن میں خلل ڈال رہا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو منفی رویے سے منع کرے اوربھارت افغانستان کو امن سے رہنے دے . وزیرخارجہ نے کہا کہ سنہری موقع ہے کہ مشاورتی عمل کو آگے بڑھایا جائے، پاکستان واحد ملک ہے جو کئی دہائیوں سے 30 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی خدمت کررہا ہے، ہم نے محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی خدمت جاری رکھی، اب اگر خدانخواستہ حالات خراب ہوتے ہیں تو ہم مزید افغان پناہ گزینوں کو رکھنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم نے اپنے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے 70 ہزارجانوں کے ساتھ ساتھ بھاری معاشی قیمت ادا کی ہے، افغان پناہ گزینوں کی آڑمیں ایسے عناصربھی داخل ہو سکتے ہیں جوہمیں نقصان پہنچائیں . وزیرخارجہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں قیام پذیر افغان پناہ گزینوں میں اکثریت معصوم لوگوں کی ہے، یہ معصوم افغان پناہ گزین اپنے ملک واپس لوٹنا چاہتے ہیں، پناہ گزینوں کی آڑمیں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہیں، ہم نے بہت بڑی قیمت ادا کی، محتاط رہنا ہمارا فرض ہے، معصوم لوگوں کی جانیں بچانے کا ہمیں حق ہے، ہم انسانی ہمدردی کے تحت ان کی معاونت کرنا چاہتے ہیں لیکن اپنے معصوم لوگوں کا تحفظ بھی ہمیں یقینی بنانا ہے . انہوںنے کہاکہ تاجکستان کے وزیر خارجہ سے افغانستان کی صورتحال پر میری تفصیلی گفتگو ہوئی ،روس اور چین کے وزرائے خارجہ سے بھی میری ملاقات متوقع ہے . وزیر خارجہ نے کہاکہ یہ سب خطے کے اہم ممالک ہیں اور افغانستان کی صورتحال پر نظر بھی رکھے ہوئے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ان اہم ممالک سے مشاورت کے بعد متفقہ حکمت عملی اپنائی جائے . شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہا ہے،افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا،اگر خوانخواستہ افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو سب متاثر ہوں گے . . .

متعلقہ خبریں