پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی بلا مقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ )پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ اورن لیگ کےسیدال خان ناصر بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے .

تفصیلات کے مطابق پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس دوران نومنتخب سینیٹرز نے عہدے کا حلف اٹھایا جس کے بعد تحریک انصاف کے علی ظفر نے ایوان میں اظہار خیال کیا .

کچھ دیر کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کروایا گیا، ان کے مخالف امیدوار نہ ہونے پر دونوں امیدواروں کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا . پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا گیا . پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینیٹر بھی ایوان بالا پہنچ گئے، ان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی .

اس موقع پر پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی طفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا اجلاس غیر آئینی ہے، خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کے بغیر یہ ایک نامکمل سینیٹ ہے، سینیٹ ایک ہاؤس آف فیڈریشن ہے، اس میں ہر صوبے کو نمائندگی کی اجازت ہے، کسی ایک صوبے کی نمائندگی کے بغیر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن نہیں ہوسکتا، آرٹیکل59 کہتا ہے کہ سینیٹ میں 96 ممبران ہونے چاہیے اور ہر صوبے سے 26 سینیٹرز ہونے چاہیے، اور آرٹیکل 60 کہتا ہے کہ آرٹیکل 59 کے مطابق جب باضابطہ سینیٹ کی تشکیل ہو جاتی ہے تب ہی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن ہوگا .

ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ سینیٹ مکمل نہیں ہوتا تب تک کسی قسم کا الیکشن اخلاقی اور قانونی طور پر ناجائز ہوگا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، وہ ہم سبن کے چیئرمین بھی ہوں گے تو یہ نہیں ہوسکتا کہ اتنے اہم عہدے کو سیاست کی نذر کردیں، الیکشن کمیشن ہر وہ اقدام اٹھاتا ہے جو آئینی بحران پیدا کرے، مخصوص نشستوں کے بغیر، وزیر اعظم، صدر اور وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب کروادیا لیکن خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کی باری آئی تو کمیشن نے اسے روک دیا، اس وقت حقیقیت یہ ہے کہ خیبرپختونخوا کا کوئی بھی یہاں موجود نہیں .

علی ظفر نے کہا کہ ہم خیبرپختونخوا کے بغیر ان انتخابات کو متنازع بنا رہے ہیں، ہار جیت سیاست کا حصہ ہے، پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات کا حصہ بننا چاہتی تھی لیکن اس قسم کی صورتحال ہو جہاں آئین کے مطابق سینیٹ کا اجلاس نا ہو تو ہم اس کا حصہ نہیں بن سکتے، میری التجا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس معطل کیا جائے اور تب تک کیا جائے جب تک خیبرپختونخوا میں الیکشنز نہیں ہوجاتے .

. .

متعلقہ خبریں