ملت ایکسپریس واقعہ کی ابتدائی انکوائری مکمل، کون کون ذمہ دار قرار پایا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملت ایکسپریس میں خاتون پر تشدد اور پھر موت کے معاملے پر ابتدائی انکوائری مکمل کرلی گئی جس کے بعد ریلوے حکام کو ارسال کی گئی ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ٹرین کے عملے، کچھ مسافروں اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایس ایچ او حیدر آباد اور اے ایس آئی غفلت کے مرتکب قرار پائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کی موت ٹرین سے گرنے یا چھلانگ لگانے سے واقع ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کانسٹیبل میر حسن خاتون پر تشدد کرنے کا ذمہ دار ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کانسٹیبل میر حسن کے خلاف 12 اپریل کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی، لیکن ڈیوٹی آفیسر اے ایس آئی تنویر نے خاتون کا ہنگامہ دیکھ کر کارروائی نہ کی۔
انکوائری رپورٹ میں ایس ایچ او ریلوے پولیس غلام حسین کو ڈیوٹی میں سنگین کوتاہی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل چلتی ٹرین میں خاتون اور بچے پر پولیس اہلکار کے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد تشدد کرنے والے اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا، بعد ازاں پولیس اہلکار کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

Recent Posts

وزیراعلیٰ پنجاب کا کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹرز اور لینڈ لیولر کا اعلان

لاہور (قدرت روزنامہ ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں گندم کی زیادہ…

3 mins ago

وزیراعظم شہبازشریف 10 نومبر کو سعودی عرب روانہ ہوں گے

ریاض (قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف 10 نومبر کو سعودی عرب روانہ ہوں گے۔ ذرائع…

29 mins ago

پاکستان میں گروتھ ریٹ پی ٹی آئی حکومت ختم ہونے پر زمین بوس ہوا، عمر ایوب

جوڈیشل کمیشن کو چیف جسٹس آف پاکستان ہیڈ کر رہے ہیں پہلا تضاد دیکھیں، اپوزیشن…

30 mins ago

امریکہ چاہے تو عافیہ کے بدلے بانی پی ٹی آئی کو لے جائے، رانا ثناءاللہ

شکیل آفریدی کیلیے امریکا نے بہت کوشش کی لیکن حکومت نے اسے رہا نہیں کیا…

42 mins ago

ایک میچ میں 6 کیچز: رضوان نے آسٹریلیا کیخلاف میچ میں ورلڈ ریکارڈ برابر کردیا

ایڈیلیڈ (قدرت روزنامہ )پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ایک میچ میں سب…

49 mins ago

جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان سمیت دیگر ملزمان کیخلاف فرد جرم پھر ٹل گئی

جی ایچ کیو چالان میں 94 گواہ ہیں اور کسی گواہ نے بانی چییرمین پی…

1 hour ago