خواجہ آصف نے فیض آباد دھرنے اور ہاؤسنگ سکینڈل پر ایک بار پھر اہم شخصیات کا نام لیکر “دبنگ ” بیان دیدیا

اسلام آباد ( قدرت روزنامہ ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے فیض آباد دھرنے اور ہاؤسنگ سکینڈل پر ایک بار پھر اہم شخصیات کا نام لیکر ایک بار پھر "دبنگ " بیان دیدیا . خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل فیض حمید سارا کام براہ راست جنرل باجوہ کے کہنے پر کرتے تھے، ہاؤسنگ سکینڈل میں جنرل فیض حمید کیخلاف شفاف انکوائری ہوگی،کلین چٹ دینا ہوتی تو ہاؤسنگ سکینڈل کی انکوائری شروع ہی نہ ہوتی .

میں نے بہت دیر انتظار کیا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن مجھے دوبارہ بلائے گا، کمیشن کو تحریری سوالات بھجوانے کا کہا تھا تاکہ تحریری جوابات دے سکوں، میں نے کچھ ماہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس کمیشن سے زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے، کمیشن کو جس مقصد کیلئے بنایا گیا تھا اس مقصد کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، فیض آباد دھرنے کے وقت ڈی جی آئی ایس آئی جنرل نوید مختار تھے، وہ اس سارے واقعہ میں اس سے پہلے یا بعد میں کہیں نظر نہیں آتے، یہ سارا شو جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید چلارہے تھے،جنرل فیض حمید سارا کام براہ راست جنرل باجوہ کے کہنے پر کرتے تھے .

نجی ٹی وی کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید کے بیان سے پتا چلتا ہے وہ دھرنے کے سپانسر اور ضامن تھے، فیض آباد دھرنا نواز شریف کو سیاست سے فارغ کرنے کے عمل کی ایک کڑی تھی، نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے سارے کردار اس دھرنے میں موجود تھے، یہ واردات بڑی عام ہے کہ ایک صورتحال پیدا کی جاتی ہے پھر اسے ختم کرنے کیلئے بنانے والا سامنے آتا ہے .

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہاؤسنگ سکینڈل میں جنرل فیض حمید کیخلاف شفاف انکوائری ہوگی،کلین چٹ دینا ہوتی تو ہاؤسنگ سکینڈل کی انکوائری شروع ہی نہ ہوتی، ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل کی انکوائری ایک میجر جنرل کررہے ہیں، امید ہے اس معاملہ پر ایک منصفانہ رپورٹ سامنے آئے گی . خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ بہت سی چیزیں قبول کرچکے ہیں ادارہ خود ان کی تحقیقات کرسکتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں جنرل (ر) باجوہ سے پوچھا کہ دھرنے والوں میں پیسے کیوں بانٹے گئے؟جنرل باجوہ نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء کے پاس کرائے کے پیسے نہیں تھے، ملک کی قسمت کے ساتھ 4 سال کھیل کھیلا گیا وہ سب کے سامنے ہے .

. .

متعلقہ خبریں