اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان کا کہنا ہے کہ ہتھیار کنٹرول کے دعویدار متعدد ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں۔ امریکا کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت دینے والی کمپنیوں پر پابندی کی خبروں کے بعد ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کی جانب سے تازہ ترین اقدامات کا علم نہیں۔ اس وقت بھی یہ اشیاء کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان نے کئی بار نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی اشیاء کے جائز تجارتی استعمال ہوتے ہیں اس لیے برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ ہتھیاروں کے کنٹرول کے دعویدار نے متعدد ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میں استثنا دیا جس سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے۔
پی آئی اے کے 250 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے کی بھی پیشکش کی…
قانونی سگریٹس کی فروخت میں کمی سے ٹیکس ریونیو میں سالانہ 300 ارب کا نقصان…
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں نیشنل فارنزک ایجنسی 2024 بل بھی منظور کرلیا گیا اسلام…
پیکج کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط ہوگی، ذرائع اسلام آباد…
عدالتی اصلاحات کو حتمی شکل دینے سے پہلے عوام سے بھی بحث کرائی جائے گی،…
نہیں لگتا ٹرمپ عمران خان کی رہائی کا کہیں گے، خواجہ آصف اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیر…