اراکین قومی اسمبلی نگران دور حکومت میں گندم درآمد کرنے پر پھٹ پڑے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)قومی اسمبلی میں اراکین نگران دور حکومت میں گندم درآمد کرنے پر پھٹ پڑے . شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 3200 روپے پر درآمد گندم حکومت نے 4700 روپے میں خریدی جب کہ پیپلز پارٹی کے میر غلام تالپور نے کہا کہ 15 دن گندم آنے میں رہ گئے تھے تو 6 بحری جہاز گندم لےکر کراچی ساحل پر کیوں کھڑے تھے؟ کئی دیگر اراکین نےکہا کہ کسانوں کا استحصال ہورہا ہے، مہنگی کھادیں، بجلی اور ڈیزل سے کسان کو نقصان ہو رہا ہے، اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے لیکن چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے، ہمارا کسان مایوس بھی ہے اور مقروض بھی، حکومت نے امدادی قیمت 3900 روپے مقرر کی ہے جب کہ مہنگی کھاد، بجلی اور ڈیزل سے کسان کو نقصان ہو رہا ہے .

خالد مگسی اور شیخ وقاص اکرم، میر غلام علی تالپوراور دیگر نے کہا کہ زراعت ہماری بنیاد ہے اس کو ختم کریں گے تو بربادی ہوگی جب کہ مخدوم جمیل الزماں نے اس معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیا . خواجہ اظہار نے کہا کہ اب ہمارا سارا دارو مدار امپورٹ پر ہے، ہماری پیداواری صلاحیت کم ہوتی جارہی ہے، عام کسان کا گلا گھونٹا جا رہا ہے . اس موقع پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے ہمارے پاس پاسکو ہے، ہماری کوشش ہے آنے والوں دنوں میں حل ہو جائے، سبسڈی کے لیے میکنزم بنا رہے ہیں . ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے ، گندم کس طرح امپورٹ کیوں کی گئی ہے، میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں آئندہ ایسا نہیں ہوگا وزیر اعظم بھی اس حوالے سے فکر مند ہیں . . .

متعلقہ خبریں