معاشرے کی بیوہ خواتین کو مرحوم شوہر کے غم سے نکل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے: تزین حسین


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار طلعت حسین کی بیٹی، اداکارہ و پروفیسر تزین حسین کا کہنا ہے کہ بیوہ خواتین کو ساری زندگی مرحوم شوہر کے غم میں مبتلا نہیں رہنا چاہیے بلکہ موقع ملے تو آگے بڑھنا چاہیے . حال ہی میں تزین حسین نے نجی میگزین کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والد، سینیئر اداکار طلعت حسین کی صحت کے حوالے سے بات کی اور اپنی نجی زندگی، شوہر کی وفات اور اس کے بعد کی زندگی کے بارے میں بھی کھل کر گفتگو کی .


دوران انٹرویو انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچپن میں بھی کئی لوگ ڈیمنشیا کا شکار ہوتے ہونگے لیکن اس وقت آگاہی نہیں تھی، تب اگر خاندان کا کوئی بزرگ اس بیماری میں مبتلا ہوجاتا تھا تو ہمارے بڑے ہمیں سمجھاتے تھے کہ انہیں بھولنے کی بیماری ہو گئی ہے اگر وہ کبھی آپ کو ڈانٹ دیں تو بُرا نہیں ماننا کیونکہ انہیں تو یاد ہی نہیں کہ وہ آپ کو ڈانٹ رہے ہیں یا کیوں ڈانٹ رہے ہیں .
انہوں نے کہا تب بچے بھی یہ سوچ کر اپنے بزرگوں کا اور خیال رکھتے تھے یہ وہ بیمار ہیں، بھول جاتے ہیں، اس لیے انہیں بار بار چیزیں یاد دلاتے تھے، لیکن آج ہم جان گئے ہیں کہ یہ کیفیت ڈیمنشیا کہلاتی ہے اور اس میں مریض کن کن چیزوں سے گزرتا ہے تو اب ہمارے لیے یہ کہنا بہت آسان ہوگیا ہے کہ یہ بیماری کے اثرات ہیں اور آج اگر بیماری اس اسٹیج پر ہے تو کل مزید بگڑے گی . آگاہی ہونے کی وجہ سے ہم اپنے پیاروں سے دور ہوگئے ہیں .
انہوں نے والد کی صحت کے حوالے سے بتایا کہ اللہ کے فضل سے وہ اب بہتر محسوس کر رہے ہیں، لیکن ان کے مداح انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں .
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری والدہ ، والد کا خیال رکھتی ہیں، جب ان کے پاس جاتی ہوں تو والد سے پہلے ان کی خیریت دریافت کرتی ہوں کیونکہ ہم اکثر صرف بیمار کی خیریت ہی دریافت کرتے ہیں جو اس مریض کا خیال رکھتا ہے اس کی خیریت دریافت کرنے کا خیال ہی نہیں آتا جو اپنا پورا وقت، اپنی صحت اس مریض کی خدمت میں صرف کردیتا ہے .
انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے والد کے ساتھ کبھی اسکرین شیئر نہ کرنے پر افسوس کا بھی اظہار کیا .

 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

 

A post shared by Pakistani Cinema (@pakistanicinemaa)


اداکارہ و پروفیسر نے اپنی نجی زندگی کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا کہ کس طرح اپنے مرحوم شوہر زاہد حسین کی موت کے غم سے باہر آئیں . انہوں نے کہا کہ اگر اس بات پر کامل ایمان رکھیں کہ ہماری زندگی میں جو کچھ ہوتا ہے وہ صرف اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے اور اس کی مرضی کے سامنے ہم کھ نہیں کرسکتے .
انہوں نے کہا کہ اللہ نے زاہد کی زندگی اتنی ہی رکھی تھی، ایسا نہیں ہے کہ ان کی موت پر دکھ نہیں ہوا، بلکہ بہت شدید صدمہ ہوا تھا لیکن اللہ کی رضا میں خود کو راضی کر لیا .
تزین حسین نے مزید کہا کہ ہم اکثر جانے والے کے لیے تو کہہ دیتے ہیں کہ اللہ کی مرضی تھی اس لیے وہ چلے گئے لیکن ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ اللہ نے ہماری زندگی ختم نہیں کی، اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی زندگی پھرپور انداز میں جیئیں، جو ہمارے پاس ہے ان پر اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کریں اور زندگی میں آگے بڑھیں .
میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا زندگی میں کبھی دوسری محبت کو موقع دیں گی؟
انہوں نے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ فی الحال ان کی زندگی میں کوئی دوسرا شخص نہیں ہے لیکن اگر کسی بیوہ خاتون کو دوبارہ شادی کا موقع مل رہا ہے تو اسے ضرور کرنی چاہیے ہمارے معاشرے میں بھی بیوہ کی شادیوں کو عام کرنے کی ضرورت ہے .
انہوں نے کہا کہ ہم اکثر بیوہ خواتین کے لیے سمجھتے ہیں کہ انہیں ساری زندگی مرحوم شوہر کے غم میں ہی گزارنی ہے لیکن نہیں، انہیں بھی اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کا، خوش رہنے کا حق ہے اور اگر موقع مل رہا ہے تو انہیں ضرور اپنے بارے میں سوچنا چاہیے اور اگر دوبارہ شادی کا موقع نہیں مل رہا ہے تو یہ بھی اللہ کی مرضی ہے .

. .

متعلقہ خبریں