تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ، لیکن اس کے لیے رقم کہاں سے آئے گی؟ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ تاپی (ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، انڈیا) گیس پائپ لائن منصوبے کے لیے پاکستان اور ترکمانستان قرض دیں گے .

ایکسپریس ٹربیون کے مطابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی کمیونٹی افغانستان حکومت کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اس منصوبے میں سرمایہ کاری سے انکار کر چکی ہے، جس کے بعد پاکستان اور ترکمانستان نے مل کر اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بیڑہ اٹھایا ہے .

پاکستان پٹرولیم سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان توانائی کی درآمد پر سالانہ 18ارب ڈالر سے زائد خرچ کر رہا ہے . ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کر رہے ہیں اور اس شعبے میں غیرملکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے باعث تاپی گیس پائپ لائن منصوبے میں ناخیر ہوئی . وسطی ایشیاء کی گیس گوادر میں ایل این جی میں منتقل کرکے دنیا بھر میں فروخت کی جا سکتی ہے .
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ترکمانستان کے گیس کے ذخائر بہت بڑے ہیں . وہ ایک لینڈ لاک ملک ہے اور چین کے علاوہ اس کی گیس کا اس وقت کوئی خریدار نہیں ہے . ہم نے یورپی ممالک کو ترکمانستان کی ایل این جی خریدنے کا آئیڈیا دیا ہے، جس سے یورپ کو انرجی سکیورٹی ملے گی . ترکمانستان سے گیس پائپ لائن پاکستان آئے گی اوریہاں سے یورپ کو ٹرین کے ذریعے گیس فراہم کی جائے گی .

. .

متعلقہ خبریں