سی پیک سے متعلق غلط تاثر پھیلایا جاتاہے ، اسد عمر نے ایک ہی میڈیا بریفنگ میں سب کو جواب دیدیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے چائنہ، پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پیک ) سے متعلق پر میڈیا بریفنگ دی ، کہا کہ ایک امریکی تھنک ٹینک کے حوالے سے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں ، ڈس انفارمیشن سے غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوتی ہے . اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ غلط افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ سی پیک کیلئے خفیہ قرضے لئے گئے اور ایک امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سی پیک کیلئے چین سے انتہائی مہنگے قرضے لئے ، سی پیک نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ، یہ تمام افواہیں بے بنیاد ہیں ، سب سے پہلے تو خفیہ قرضوں سے متعلق واضح کر دوں کہ خفیہ قرضے ممکن نہیں ، سی پیک سے متعلق قومی اسمبلی کی کمیٹی اور سینیٹ کی کمیٹی میں ہم سے سوالا ت پوچھے جاتے ہیں جن کے ہمیں جواب دینے پڑتے ہیں .

ہم نے اپنے طور پر سوچا کہ کن باتوں کو خفیہ قرضوں کے طور پر پیش کیاتو یہی سمجھ آرہا ہے کہ کسی منصوبے کیلئے جو گارنٹی دی جاتی ہے شائد انہیں خفیہ قرضے سمجھا جا رہا ہے ،واضح کر دوں کہ آئی پی پیز سمیت دیگر منصوبوں کیلئے امریکہ ، چین سمیت دنیا بھر سے جو بھی انویسٹرز آتے ہیں انہیں یہی گارنٹی دی جاتی ہے ، یہ کوئی خفیہ چیز نہیں ہے ، اس کی شرائط بھی سامنے ہیں . اس کے علاوہ بجلی منصوبوں کے قرضوں کی تفصیلات نیپر اکے پاس ہیں . وفاقی وزیر نے چین سے مہنگے قرضوں کی افواہوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی تھنک ٹینک کہتا ہے چین سے مہنگے قرضے لئے ، سی پیک نے پاکستان کا بیڑہ غرق کر دیا ، تو بتادوں کہ قرض دو طرح کے ہوتے ہیں ، ایک قرضے وہ ہیں جو کسی نجی شعبے کیلئے ہیں جیسے پاور پراجیکٹ وغیرہ کیلئے لئے جاتے ہیں اور دوسرے وہ ہیں جو حکومت خود استعمال کرتی ہے ، حکومت پاکستان پر اندرون ملک کے بینکوں اور بیرون ممالک سے لئے گئے قرض میں سے چین کا حصہ صرف دس فیصد ہے ، ہم نے چین سے صرف 10فیصد قرض لیا ہے جبکہ باقی اندرون ملک کے بینکوں اور آئی ایم ایف سمیت دیگر ذرائع سے لیا ہے . اگر بیرون ممالک کی قرضوں کی بات کروں تو اس کے مجموعی حصے کا چین سے 26فیصد لیا گیا ہے . یعنی کہا جا رہاہے کہ جو چین سے 26فیصد قرض لیا وہ پاکستان کو تباہ کررہا ہے جبکہ جو باقی دنیا سے 76فیصد قرض لیاوہ ٹھیک ہے ؟ . یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے . وفاقی وزیر نے کہا کہ میں یہاںیہ وضاحت بھی کردوں کہ کبھی کوئی بھی پالیسی چین یا چین کے انویسٹرز کے لئے خصوصاً نہیں بنائی گی ، حکومت پاکستان نے اپنی شرائط کے مطابق دنیا بھر کے انویسٹرز کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ، چین کی حکومت اور چین کے انویسٹرز نے آکر ان منصوبوں میں ہماری شرائط کے مطابق سرمایہ کاری کی ، باقی دنیا بھی آجاتی ، حکومت پاکستان نے کبھی کسی کو روکا نہیں . اسد عمر نے بریفنگ کے کے اختتا م پر کہا کہ سنے سنائے بیانئے پر چل پڑنا پاکستان کی خدمت نہیں ہے . . .

متعلقہ خبریں