تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں وزیراعلیٰ اسمبلی نہیں توڑ سکتے، ملک سکندر ایڈووکیٹ

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندرایڈووکیٹ نے کہاہے کہ آئین کے آرٹیکل112کے تحت تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں وزیراعلیٰ نہ اسمبلی توڑ سکتے ہیں اور نہ ہی مشورہ دے سکتے ہیں،ہماری عدم اعتماد کی تحریک پر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی ناراض اراکین کا بڑا اعلان یہی ہوگا ہماری عدم اعتماد کی تحریک کو آگے لائیں گے بلوچستان میں جام کمال جیسا ظالم حکمران پہلے کبھی نہ آیا نہ آئے گامکافات عمل ہے کہ جام صاحب کے اپنے لوگ انکے خلاف ہوگئے ہیں . ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا .

اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی ملک سکندر ایڈوکیٹ نے ایک سوال کہ آپ قانون دان بھی ہیں کیا جام صاحب کو کیا آئینی طور پر یہ اختیار ہے کہ وہ اسمبلی توڑ دیں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلی کے پاس اختیار تو ہے کہ اسمبلی توڑ دے لیکن یہاں معاملہ کچھ اور ہے اگر جام کمال نے بلوچستان کبھی نہیں آنا تو وہ یہ اقدام اٹھا لیں آئین کے آرٹیکل 112کے تحت عدم اعتماد کی تحریک موجود ہوتو وزیر اعلی اسمبلی توڑ سکتے ہیں نہ مشورہ دے سکتے ہیں،ملک سکندرایڈووکیٹ نے کہاکہ ناراض اراکین کا بڑا اعلان یہی ہوگا ہماری عدم اعتماد کی تحریک کو آگے لائیں گے، ہماری عدم اعتماد کی تحریک پر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی، بلوچستان میں جام کمال جیسا ظالم حکمران پہلے کبھی نہ آیا نہ آئے گا، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہاکہ مکافات عمل ہے کہ جام صاحب کے اپنے لوگ انکے خلاف ہوگئے ہیں،وزیر اعلی کے حوالے سے کل ایک نام سامنے آجائے گا، متحدہ اپوزیشن کی روز بیٹھک ہوتی ہے معاملہ دیکھ رہے ہیں . . .

متعلقہ خبریں