آئی ایم ایف کیساتھ سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ کے خاتمے سمیت متعدد تجاویز پر اختلاف برقرار

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکس کے حوالے سے متعدد تجاویز پر اختلاف برقرار ہے .

وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق سابق فاٹا کے علاقوں کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے سابق فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر اصرار کیا جا رہا ہے .

ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو اگلے سال کیلئے ٹیکس کا ٹارگٹ 12 ہزار 900 ارب روپے رکھنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ ایف بی آر ٹیکس ٹارگٹ 12 ہزار 500 ارب روپے رکھنے پر بضد ہے .

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان میں آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس اہداف پر اتفاق نہیں ہو سکا تاہم دودھ پر زیرو ریٹ رجیم ختم کر کے 18 فیصد ٹیکس لگانے پر اتفاق ہوا ہے ، وزیراعظم ٹیکس تجاویز پر آئی ایم ایف حکام سے ورچوئل مذاکرات کریں گے .

علاوہ ازیں حکومت نے موبائل فون کے کمرشل درآمد کنندگان پر ٹیکس بڑھانے ، موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی میں بھی ترمیم اور مقامی انڈسٹری کو موبائل پیکنگ پر دی گئی زیرو ریٹ کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے . ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی انڈسٹری پالیسی کے تحت موبائل پیکنگ کا ایک بھی یونٹ لگانے میں ناکام رہی .

. .

متعلقہ خبریں