اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے مونال ریسٹورنٹ کیس میں سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طلب کرلیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے آفس بھی نیشنل پارک میں ہے کیا اس کو بھی گرانے کا آرڈر جاری کردوں۔
سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران کو انگریزی کی کلاسز کرانا پڑیں گی۔ سی ڈی اے مونال کے ساتھ دیگر ریسٹورنٹس کی تفصیل مانگی تھی۔
سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ ہم نے مارگلہ نیشنل پارک میں تمام تعمیرات کی تفصیلات پر رپورٹ دی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سی ڈی اے کی رپورٹ میں اسپورٹس کلب پاک چائنا سنٹر بھی شامل ہے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے نے آرٹس کونسل، نیشنل مانومنٹ کا نام بھی شامل کردیا ہے، کیا نیشنل مانومنٹ اور اسپورٹس کمپلکس کو گرانے کا حکم دے دیں، یہ سی ڈی اے کی ایمانداری ہے؟
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ کی عمارت بھی نیشنل پارک میں آتی ہے، وکیل سی ڈی اے نے جواب دیا کہ مجھے اس سوال کے جواب کے لیے نقشہ دیکھنا پڑے گا۔ چیف جسٹس بولے کہ دنیا کو معلوم ہے مونال کے ساتھ مزید کتنے ریسٹورنٹس ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں معلوم تو سی ڈی اے کو معلوم نہیں، کیا سی ڈی اے کا اپنا دفتر بھی نیشنل پارک میں ہے، پھر سی ڈی اے کا آفس بھی گرانے کا حکم دے دیں۔
شہری اس سال کی چھٹی کے حوالے سے حکومت کے اعلان کے لیے بے تاب…
وائرل ویڈیو میں ظہیر اقبال سوناکشی سہنا کے ساتھ کیسی حرکت کرتے ہیں ممبئی(قدرت روزنامہ)سوناکشی…
سلمان نصیر کیلئے پی ایس ایل میں نیا عہدہ متعارف کروانے کا فیصلہ کر لیا…
وزیر خزانہ کا پاکستان میں اے آئی آئی بی کے منصوبوں کی پیش رفت پر…
عالمی مارکیٹ میں سونا 5 ڈالر فی اونس اور مقامی سطح پر 500 روپے فی…
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس میں 7 ممبران کی اکثریت نے…