تربیلا ڈیم تباہی کے دہانے پر، پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں 50 فیصد کمی،واپڈا حکام اور ماہرین نے ہاتھ کھڑے کردئیے

غازی(قدرت روزنامہ) تربیلا ڈیم خطرناک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا 2 کلو میٹر سے بھی کم فاصلے پر موجود مٹی اور ریت کا بڑا پہاڑ ڈیم کی طرف سرکنے لگا،ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 50 فیصد سے زائد تک کم ہوگئی،ڈیم سے مٹی نکالنےکیلئے 15 ارب ڈالر زدرکار ہیں جبکہ سردست مٹی نکالنے کا کوئی نظام بھی نہیں واپڈا حکام اور ماہرین نے ہاتھ کھڑے کردئیے .
وزارت آبی وسائل کے مطابق داسو اور بھاشا ڈیم بننے کے بعد تربیلا ڈیم میں مٹی اور ریت کا ملبہ کم ہوگا تاہم کروڑوں ٹن اور 3 کلو میٹر پر محیط مٹی اور ریت کے پہاڑ کی صفائی ناممکن ہے، مٹی اور ریت کے ملبے سے تربیلا ڈیم بھر رہاہے صفائی اور مرمت کیلئے فنڈز مختص نہیں کئے گئے تو تربیلاپاور ہاؤسز چوک کر جائیں گے جبکہ چوتھا اور پانچواں توسیعی منصوبے بھی بے کار ہوجائے گا .

"جنگ " کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فنڈز مختص ہوں تو تربیلا سے ریت اور مٹی نکالنے کیلئے فوری طور پر ٹنلز پر کام شروع کیا جاسکتا ہےاور اس کیلئے الگ سے ٹنل بنانا ہوگی، صرف تربیلا ڈیم سے ریت اور مٹی نکالنے کیلئے ایک اندازے کے مطابق 15ارب ڈالر کا خرچہ ہےہائیڈرو گرافک سروے 2017 کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 37.42 فیصد سے 40.58 تک کمی ہوگئی تھی جو مزید بڑھ کر 50 فیصد تک ہو چکی ہے .

. .

متعلقہ خبریں