الیکشن کمیشن خودمختار آئینی ادارہ ہے،کوئی غیرآئینی کام ہوا ہے تو سپریم کورٹ بالکل اڑا دے گی،چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ الیکشن کمیشن خودمختار آئینی ادارہ ہے،کوئی غیرآئینی کام ہوا ہے تو سپریم کورٹ بالکل اڑا دے گی .
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت مختصر وقفے کے بعددوبارہ شروع ہوئی،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل منصور اعوان سے استفسار کیا کہ کتنا وقت لیں گے؟اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو جواب دیا کہ مزید ایک گھنٹہ لوں گا .

چیف جسٹس نے کہاکہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ یا حکومت کے ماتحت ادارہ نہیں جس کی کوئی بات نہیں کررہا،آئین کے 12حصے ہیں جس کا ایک حصہ انتخابات سے متعلق ہے ،الیکشن کمیشن کا کام انتخابات کروانا ہے،الیکشن کمیشن کو کہیں آپ اپنا کام کریں، حکومت کو اپنا کام کرنے دیں،کوئی غیرآئینی کام کیا ہے تو بتائیں،ہم باریکیوں میں چلے جاتے ہیں، الیکشن کمیشن خودمختار آئینی ادارہ ہے،کوئی غیرآئینی کام ہوا ہے تو سپریم کورٹ بالکل اڑا دے گی .

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی کوئی حیثیت سمجھتا ہی نہیں،اگر دھاندلی ہوئی تو جب تک کیس نہیں آئے گا ہم نظرثانی نہیں کر سکتے،ہر انتخابات میں ایک ہی بات ہوتی ہے ، کسی نے آج تک نہیں کہ الیکشن ٹھیک ہوا،ہارنے والا کہتا ہے انتخابات ٹھیک نہیں ہوئے، ہم ادارے کی قدر نہیں کرتے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ چیف صاحب کہہ رہے الیکشن کمیشن اتنا زبرست ادارہ ہے،جسٹس اطہر نے کہاکہ الیکشن کمیشن کسی جماعت کے فیصلے کی غلط تشریح سے نااہل کردے تو اصل سوال یہ ہے،اصل سوال یہ ہے جس کو دیکھنا چاہئے،سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق سماعت کل دن ساڑھے 11بجے تک ملتوی کردی گئی .

2018اور2024میں مخصوص نشستیں کیسے الاٹ ہوئیں، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے فارمولا اور دستاویزات طلب کرلیں .

. .

متعلقہ خبریں