حکومت چاہتی ہے کہ شہباز شریف کو پابند سلاسل کیا جائے، عطا تارڑ

(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ شہباز شریف کو پابند سلاسل کیا جائے . تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہاز شریف فیملی کے خلاف اس وقت کیس بنایا گیا جب وہ کوٹ لکھپت جیل میں پابند سلاسل تھے .

انہوں نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال میں ایف آئی اے نے کوئی تحقیقات نہیں کیں، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت منظور ہوئی تو آیف آئی اے نے ایف آئی آر درج کرلی، ایف آئی اے نے 56 وولیم کا ریفرنس دائر کیا . عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت میں تحقیقات کے آغاز کے 4 ماہ بعد دوبارہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو طلب کیا گیا، ایف آئی اے نے جو جو سوالات کیے تو ہم نے جوابات جمع کروائے، عدالت نے جب ایف آئی اے افسران سے تحقیات کا پوچھا گیا تو کسی نے جواب نہیں دیا . مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ کل پیشی ہے اور 28 ستمبر کو دوبارہ سوالات بھجوائیں گیے، میں نے جواب جمع کروا دیا ہے، ایف آئی اے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ ہم تحقیقات میں عدم تعاون کررہے ہیں، ایف آئی اے نے جب طلب کیا ہم حاضر ہوتے ہیں، جب پیشی ہوتی ہے تو شہباز شریف اور حمزہ شہباز حاضر ہوتے ہیں . عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے چاہتا ہے کہ عمران نیازی اور شہزاد اکبر کی منشا کے مطابق جوابات دیئے جائیں ایسا ممکن نہیں، لندن کی عدالت نے کہا ہے کہ کوئی کرپشن نہیں کی گئی، حکومت چاہتی ہے کہ شہباز شریف کو پابند سلاسل کیا جائے . پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے مزید کہا ہے کہ عمران نیازی نے نئے نیب آرڈنینس کے ذریعے اپنے آپ کو اور اپنے وزراء کو این او آر دیا ہے . . .

متعلقہ خبریں