سب کو ہرانے والے ننھے بچے نے نیزہ بازی کیسے سیکھی ۔۔ اس سے ہارنے والے اس کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں اور اس کے پاس کتنے گھوڑے ہیں؟

(قدرت روزنامہ)شیروں کا کھیل کہلانے والا کھیل نیزہ بازی جو کہ بہت ہی خطرناک کھیل ہے لیکن ہم آج آپکو 5 سالہ ایک ایسے بچے کی کہانی بتانے جا رہے ہیں جو کہ اپنے مقابلے میں بڑے بڑے مردوں کو ہرا دیتا ہے . یہ بچہ پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا نام عمر زیشان گوندل ہے .

کھلونوں سے کھیلنے کی عمر میں یہ بچہ گھوڑے پر سوار ہو کر نیزہ بازی کرتا ہے . بچے کا کہنا ہے کہ مجھے اس کا اتنا شوق ہے کہ اب تو مجھے کوئی کھلونا یا بڑی بڑی گا ڑیا ں اچھی ہی نہیں لگتی یہی وجہ ہے یہ یہ معصوم بچہ کہتا ہے کہ ابھی تو میرے پاس 3 گھوڑے ہیں جن کا نام براق، امبر اور سلطان ان تینوں گھوڑؤں میں سے انکا سب سے پسندیدہ گھوڑا امبر ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس گھوڑے نے انہیں کئی مقابلے جتوائے ہیں اور جب بھی انہیں لگتا ہے کہ . سامنے والا حریف زیادہ طاقت ور ہے تو یہ امبر کو میدان میں اترارتے ہیں جو انہیں مایوس نہیں کرتا . گھوڑے پر سوار ہو کر نیزہ بازی کرنا بہت ہی مشکل کام ہے اس میں تیز رفتار گھوڑے سے گرنے کے باعث بہت چوٹ بھی لگ سکتی ہے مگر یہ صرف ایک مرتبہ کھیل کے دوران گرنے لگے تھے پر اپنے آپ کو سنبھال لیا . اب تو یہ کئی میلوں اور نیزہ بازی کے مقابلوں میں میڈلز اور کپ بھی جیت چکے ہیں جس . کی وجہ کئی کلب والے انکے کھیل سے متاثر ہوئے اور انہیں اپنے کلب میں شامل کرنا چاہتے تھے مگر یہ اتفاق نامی کلب سے منسلک ہیں جو کہ گجرات میں ہی واقع ہے . اب تک عمزر زیشان گوندل اتنے مقابلوں میں مردوں کو ہرا چکے ہیں کہ انہیں خود بھی یاد نہیں کہ کتنے لوگ ان سے ہارے ہیں . سب ہی لوگ بلکہ ہارنے والے تو کچھ زیادہ ہی میرے ساتھ تصاویر بناتے ہیں اور مجھ سے مل کر خوش ہوتے ہیں . عمر زیشان گوندل کے مطابق جب شروع میں گھوڑ سواری سیکھی تو ڈر لگتا تھا پر اب نہیں ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ صبح اٹھ کر سب سے پہلے یہ سارے گھوڑوں کو دیکھتے ہیں کہ انہیں کھانا دیا ہے کہ نہیں، صفائی کی ہے کہ نہیں اور پھر اسکول جاتے ہیں . اتنا بڑا کھیلاڑی وہنے کے باوجود بھی عمر زنشان کہتے ہیں کہ گھر سے اسکول کا کام نہ کرنے پر بھی ڈانٹ پڑتی ہے . یہ ننھا کھلاڑی کہتا ہے کہ بڑے ہو کر سب سے پہلے ایک اچھا آدمی بنوں گا ، تعلیم پوری کروں گا اور پھر بہت ہی اچھا نیزہ باز بنوں گا . اس ہونہار بچے کے والد ذیشان افضل گوندل کہتے ہیں کہ سب سے پہلے میں گھر میں نیزہ بازی شروع کی جس کے بعد میرے بچے ارو بچی میں بھی شوق پیدا ہوا اب دونوں ہی اچھے نیزہ باز ہیں اور . کہتے ہیں کہ ساری تربیت میں نے ہی اپنے بچے کی کی ہے اور میرا بھی یہی خواب ہے کہ میرا بچہ ایک اچھا انسان بنے، تعلیم مکمل کرے اور اچھا نیزہ باز بنے . اس کے علاوہ کہتے ہیں کہ اب ہم والد اور بچے ہونے سے زیادہ ایک دوسرے کے دوست ہیں کیونکہ ساتھ ہی روازانہ پریکٹس کرتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں